شرق اوسط میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں: امریکہ

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کے روز اسرائیلی وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شرقِ اوسط میں کشیدگی میں اضافہ "کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں" جبکہ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

سینیئر حزب اللہ کمانڈر فواد شکر اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد خطے میں کشیدگی اور جنگ کے وسعت اختیار کرنے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "سیکریٹری نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے فولادی عزم کی توثیق کی اور اس بات پر تبادلۂ خیال کیا کہ کس طرح کشیدگی کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔"

محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ بلنکن نے "غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے کرنے کی فوری ضرورت" پر زور دیا جو انکلیو میں قید یرغمالیوں کو رہا کر سکے اور "وسیع تر علاقائی استحکام کے حالات پیدا کر سکے"۔

ایک دن پہلے گیلنٹ نے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن سے خطے کی صورتِ حال کے بارے میں بات کی۔

صدر جو بائیڈن نے 31 مئی کو تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد سے واشنگٹن اور علاقائی ثالثین نے غزہ میں یرغمالیوں کے لیے جنگ بندی معاہدہ ترتیب دینے کی کوشش کی ہے لیکن انہیں مسلسل رکاوٹوں کا سامنا رہا ہے

ای پیپر دی نیشن