ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چاند زمین سے تقریباً 3.8 سینٹی میٹر فی سال کی رفتار سے دور ہو رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین اور چاند کے درمیان اس بڑھتے فاصلے سے دونوں سیاروں کے دنوں کے دورانیے (گھنٹوں) پر واضح اثر پڑے گا۔
زمین پر ایک دن کا دورانیہ 24 گھنٹے ہے، چاند سست روی سے زمین سے دور ہوتا چلا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں زمین پر ایک دن کا دورانیہ 25 گھنٹوں کا ہو جائے گا۔
یہ دعویٰ چند عرصہ قبل امریکا میں کی جانے والی تحقیق اور اس سے متعلق ’جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنس‘ میں شائع ہونے والے نتائج میں کیا گیا ہے۔
مذکورہ تحقیق وسکونسن میڈیسن یونیورسٹی میں کی گئی تھی جس میں بتایا گیا ہے کہ چاند اربوں سال سے زمین کے آسمان پر روشن ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ چاند ہر سال 3.8 سینٹی میٹر کی رفتار سے زمین سے دور جا رہا ہے جس کی وجہ سے زمین کے دن کا دورانیہ بڑھ جائے گا۔
تحقیق کے نتائج میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے 20 کروڑ برسوں میں زمین کے دن کا دورانیہ 25 گھنٹوں کا ہو جائے گا۔
تحقیق کے نتائج میں ماضی سے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک ارب 40 کروڑ سال قبل زمین کے ایک دن کا دورانیہ 18 گھنٹوں کا ہوتا تھا۔
محققین نے کہا ہے کہ چاند اور زمین کے درمیان فاصلہ بڑھ جانے کے نتیجے میں چاند کی رفتار بھی زمین کے گھومنے میں زیادہ سست روی کا شکار ہو جائے گی جس کے سبب زمین کے دن کا دورانیہ بڑھ جائے گا۔