پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء یاسمین راشد نے سماعت کے دوران جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں مجھ کچھ ہوا تو ذمہ دار آپ ہوں گے،شاہ محمود قریشی دوران سماعت روسٹرم پر آگئے، نو مئی کے مقدمات میں شاہ محمود قریشی نے قرآن مجید پر حلف لینے کی استدعا کردی اور کہا کہ عدالت میرا اور پراسکیوشن کا قرآن مجید پر حلف لے۔
گواہوں کو چھوڑیں اب بات قرآن مجید پر حلف پر ہوگی۔تھانہ شادمان جلاو گھیراو سمیت پانچ مقدمات میں شاہ محمود قریشی ،ڈاکٹر یاسمین راشد کیخلاف کیس سمیت دیگر کے خلاف مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت جج خالد ارشد نے کی۔ شاہ محمود قریشی ،عمر چیمہ ،اعجاز چودھری سمیت دیگر نے ڈاکٹر یاسمین کی ضمانتوں پر فیصلہ کرنے کی استدعا کردی۔شاہ محمود قریشی نے عدالت میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں ہم اپنی ضمانتیں واپس لے لیتے ہیں۔آپ ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانتوں پر فیصلہ کردیں۔اے ٹی سی جج نے کہا کہ میں نے ریکارڈ منگوایا ہے میں آج فیصلہ کردوں گا۔ میں نے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر متعدد شوکاز تفتیشی افسران کو دئیے ہیں۔ میں حیران ہوں ریکارڈ کیوں نہیں آتا میں تو ایک دو پیشیوں پر فیصلہ کردیتا ہوں۔ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ گواہ کے مطابق 9 مئی سے قبل 15 لوگوں کی میٹینگ ہوئی، ان 15 میں سے 6 لوگوں نے پریس کانفرنس کی، پولیس نے آج تک ان 6 لوگوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جس پر پراسکیوٹر نے کہا کہ ہم نے انہیں بے گناہ نہیں کیا، وہ چھ لوگ اشتہاری ہیں۔
اس پر شاہ محمود قریشی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پراسکیوٹر صاحب تصیح کرلیں وہ اشتہاری نہیں سرکاری ہیں، آپ مجھے دو دن دیں میں ان 6 لوگوں کو پکڑ کر آپ کے سامنے پیش کردوں گا۔ اے ٹی سی عدالت کے جج خالد ارشد نے کارروائی 2 ستمبر تک ملتوی کر دی۔