امیر حیدر‘ قائم علی شاہ‘ اسلم ریئسانی نے لاہور دھماکوں کے زخمیوں کی عیادت کی ۔۔ دہشت گردوں کا مل کر مقابلہ کریں گے : وزرائے اعلی کا اعلان

لاہور ( خصوصی رپورٹر +سپیشل رپورٹر + کامرس رپورٹر + ریڈیو مانیٹرنگ) چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شہباز شریف‘ سید قائم علی شاہ‘ امیر حیدر ہوتی اور نواب اسلم رئیسانی نے گذشتہ روز جناح ہسپتال جا کر مون مارکیٹ خودکش دھماکوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کی عیادت کی اور فرداً فرداً خیریت دریافت کی۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر ہوتی نے بتایا کہ ہم چاروں بھائیوں (صوبوں) نے فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردوں اور ان درندوں کا مل کر مقابلہ کریں گے‘ انہیں شکست دیں گے اور ایک ساتھ رہتے ہوئے تمام خطرات کا سامنا کریں گے‘ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی این ایف سی ایوارڈ سے بڑا چیلنج ہے‘ دہشت گرد ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پہلے پاکستان کو تسلیم کریں‘ دہشت گردی چھوڑ دیں‘ ہتھیار ڈال دیں تو پھر ان سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سرحد نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں منصوبہ بندی اور مالی مدد بیرونی عناصر جبکہ عملدرآمد مقامی لوگ کر رہے ہیں‘ پوری قوم کو اس آزمائش کی گھڑی میں ایک ہونا اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے ہمیں دنیا کو بتانا ہو گا کہ کون سی قوتیں ان دہشت گردوں کی مدد کر رہی ہیں‘ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ میں پنجاب میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے عوام کا دکھ سمجھتا ہوں کیونکہ ہم گذشتہ کئی سال سے ان تمام حالات سے گذرے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ہم لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پنجاب کے عوام کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں‘ اس کٹھن وقت میں ہم پنجاب حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں اور رہیں گے اور ہر طرح کا تعاون کرتے رہیں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گرد حیوانوں سے بھی برے ہیں‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت فوج اور عوام سب مل کر دہشت گردوں کا خاتمہ کریں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ نے خودکش دھماکوں کے زخمیوں کی عیادت کی خواہش ظاہر کی تھی اس لئے ہم سب نے مل کر جناح ہسپتال کا دورہ کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ این ایف سی کے معاملے پر قوم کو مطمئن رہنا چاہئے‘ ہم انہیں جلد خوشخبری دیں گے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ آج یا کل فیصلے کا اعلان کریں‘ چاروں صوبے مشاورت سے فیصلے کر رہے ہیں اگر ہم اسی طرح متحد رہے تو یقیناً ہماری مشکلات جلد ختم ہو جائیں گی۔ ادھر تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف سے رائیونڈ میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر این ایف سی ایوارڈ اور ملک میں جاری دہشت گردی سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی‘ دیگر تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے ملاقات کے دوران پنجاب کی میزبانی اور بڑے بھائی کی حیثیت سے کھلے دل کا مظاہرہ کرنے پر میاں نوازشریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کو سندھ کے دورہ کی بھی دعوت دی اور کہا کہ وہ کراچی ضرور آئیں تاکہ صوبوں کے درمیان باہمی رشتوں کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ اس موقع پر محمد نوازشریف نے کہا کہ ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔ چاروں صوبے باہمی تعاون کو یقینی بنائیں‘ حکومت اور سیاسی قوتوں کے درمیان طے شدہ مسائل کے حل کو ترجیح دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے جہاں جہاں بیرونی مداخلت ہو رہی ہے اسے بے نقاب کرے اور اگر بھارت دراندازی کر ہا ہے تو اس کے ٹھوس ثبوت دنیا کے سامنے لائے جائیں۔ دریں اثناء چاروں وزرائے اعلیٰ آج صبح ساڑھے 9 بجے مزار اقبال پر حاضری دیں گے‘ فاتحہ خوانی کے بعد شام ساڑھے 5 بجے مینار پاکستان پر قومی پرچم لہرائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن