رینالہ خورد + ملتان (نمائندہ خصوصی + ثناءنیوز) ملتان میں خودکش دھماکے میں جاںبحق ہونے والوں میں دادی اور 2 پوتیاں بھی شامل ہیں جبکہ ہلاکتیں 15 ہو گئیں۔ وزیراعظم ہا¶س‘ وزیر خارجہ کی رہائش گاہ سمیت چھاﺅنی کے علاقے میں تمام سکول اور کالج بھی بند کر کے سکیورٹی بڑھا دی گئی۔ واقعہ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے ملتان سے 3‘ ڈی جی خان سے 11‘ مظفرگڑھ سے 2 کوٹ ادو سے 3 کبیر والا سے ایک اور دیگر علاقوں سے 28 افغانیوں سمیت 59 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان سے اسلحہ اور موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان سے گرفتار افراد میں کالعدم تنظیم کے دو کارکن سیف اﷲ اور معاویہ حسن بھی شامل ہیں۔ 9/1R کا غلام مرتضی جو حساس ادارے میں ملازم ہے اور وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ملتان میں رہائش پذیر تھا‘ دھماکے میں اس کی والدہ رجاں بی بی‘ بیٹی ثنائ‘ حیاءجاںبحق ہو گئیں۔ بیوی اور بیٹی آمنہ شدید زخمی ہو گئیں جو سی ایم ایچ ملتان میں زیر علاج ہیں۔ تاحال رجاں بی بی کی نعش نہیں مل سکی۔