اسلام آباد (وقت نیوز) وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہنگو ڈرون حملے میں ہلاک افراد افغانی تھے، ہماری حکومت کو پانچ سو ملین ڈالر کی امریکی امداد میں کوئی صداقت نہیں، سابق آرمی چیف نے کہا کہ ڈرون گرائیں گے تو امریکہ ہمارا پورا نظام جام کردیگا۔ وقت نیوز کے پروگرام ایٹ پی ایم ود فریحہ ادریس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پی کے کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی کیخلاف دھرنا تمام سیاسی جماعتوں کا فیصلہ تھا اور انہی کے فیصلے کے تحت کارکنوں نے سپلائی بند کی۔ صوبائی حکومت کا کام اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امن و امان میں خلل نہ ہو اور اس ضمن میں کنٹینر ڈرائیوروں پر تشدد کرنیوالے افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی حقیقت نہیں کہ ہماری صوبائی حکومت کو امریکہ سے امداد مل رہی ہے، پانچ سو ملین ڈالر کی امداد چار سال پہلے ملی تھی اور اب تک یہ امداد خرچ بھی ہوچکی اسلئے اسکا ہم پر الزام لگانا درست نہیں۔ نیٹو سپلائی بند کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اس سے امریکہ کو یہ احساس ہوا کہ ہم خوددار قوم ہیں اور ایسا کرنا ضروری تھا۔ اگر کوئی ہمیں تھپڑ مارے اور ہم احتجاج بھی نہ کریں تو وہ بار بار ایسا کریگا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ہنگو ڈرون حملے میں ہلاک افراد افغانستان کے شہری تھے تاہم اس طرح لاکھوں افراد پاکستان میں رہ رہے ہیں۔ ہم بار بار کہہ چکے ہیں کہ انکو واپس بھیجا جائے لیکن وفاقی حکومت اس سلسلے میں اقدامات نہیں اٹھا رہی۔ ہم نے اس حملے کی ایف آئی آر امریکہ کے خلاف درج کی اور اسکی تحقیقات بھی کرائیں گے اور انہیں گرفتار بھی کریں گے۔ نیٹو سپلائی کی بندش کے خلاف اگلے مرحلے میں امریکی سفاتخانے کے سامنے احتجاج کریں گے۔ چودھری نثار بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور انہوں نے ہنگو حملے کے بعد جرا¿تمندانہ موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی وجہ سے ہی دہشت گرد پیدا ہو رہے ہیں اور اگر حملے رک جائیں تو دہشت گردی بھی ختم ہوجائیگی۔ ہر ترقی یافتہ ملک اپنے بجٹ کا ایک فیصد حصہ غیرترقی یافتہ اقوام کی مدد پر خرچ کرتا ہے اور امریکہ بھی اسی پروگرام کے تحت صوبے میں کام کر رہا ہے۔ اگر امریکہ ڈرون حملوں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ کے عوض کچھ دیگا تو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ایسا لگتا ہے وفاقی حکومت پشاور کو پاکستان کا حصہ نہیں سمجھتی۔ ڈرون حملے اسلام آباد یا لاہور میں شروع ہوگئے تو کیا حکومت خاموش رہے گی؟ سرمایہ کار ایسی جگہ نہیںآتے جہاں پر آگ لگی ہو۔ قائداعظمؒ نے پاکستان اسلئے نہیں بنایا تھا کہ ہم غلامی کریں ہمیں تعلیم پر توجہ دینا ہوگی۔ تعلیم کا عمل جیسے جیسے آگے بڑھے گا، مسائل کم ہوتے جائیں گے۔ پاکستان میں امریکہ کیخلاف بہت زیادہ نفرت پائی جاتی ہے۔ نفرت ڈرون حملوں کی وجہ سے بڑھتی جا رہی ہے۔ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت امریکہ سے ملی ہوئی ہے۔ ترقیاتی کام کیلئے اور جنگ کیلئے امداد لینے میں فرق ہے۔ جنگ کے بدلے میں امریکہ سے پیسے لینا شرمناک عمل ہے۔
پرویز خٹک