پیدل حج کرنے والے کھرل زادہ کثرت رائے کا نام گنیز بک ورلڈ ریکارڈ میں درج

پیدل حج کرنے والے کھرل زادہ کثرت رائے کا نام گنیز بک ورلڈ ریکارڈ میں درج

کراچی ( نیوز رپورٹر) پیدل حج کرکے مسلمانو ں کی ایک قدیم روایت زندہ کرنے والے عالمی شہرت یافتہ سپورٹس مین کھرل زادہ کثرت رائے نے کراچی تا مکہ مکرمہ 6387کلومیٹر پیدل سفر کر کے انہوں نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرا لیا۔ المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ حاجی محمد حنیف طیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھرل زادہ کثرت رائے نے بتایا کہ میں نے 7جون 2013 کو کراچی پریس کلب سے ہی اپنے 6387کلومیٹر طویل سفر کا آغاز کیا تھا جو گزشتہ روز8دسمبر 2013کو کراچی پریس کلب پر ہی اختتام پذیر ہوا ۔ میں ایران، عراق، اردن کے راستے یکم اکتوبر کو مکہ مکرمہ سعودی عرب پہنچا تھا کراچی سے مکہ تک کا سفر 117دن پر مشتمل تھا جس میں پاکستانی بارڈر کراس کرنے میں مجھے 49دن لگے انہوں نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں میرے میزبان گورنر مکہ اور امام کعبہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پیدل سفر کا بنیادی مقصد سپورٹس میں دینی رجحان کا فروغ تھا اسلام ایک جدید اور ہر دور کے تقاضو ں سے ہم آہنگ مذہب ہے جس میں ہر دور کے انسان کے مسائل اور مشکلات کا حل موجود ہے انہوں نے مسلمان نوجوانوں کو مستقبل کی امید قرار دیا جو اسلام اور مسلمانوں پر سے دہشت گردی کا لیبل اتار سکتے ہیں اور تعمیری سرگرمیوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کرکے مثبت فکر کے فروغ کےلئے نئی راہیں پیدا کر سکتے ہیں انہوں نے اپنے ساتھ تعاون کرنے والے تمام افراد اور اداروں کا شکریہ ادا کیا بالخصوص المصطفےٰ ویلفیئر سوسائٹی اور حاجی محمد حنیف طیب کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کےلئے المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کا کام ایک روشن چراغ کی حیثیت رکھتا ہے میں آئندہ سماجی خدمت کےلئے المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کو اپنے خدمات پیش کرتا ہوں ۔ اس موقع پر حاجی محمد حنیف طیب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کھرل زادہ کثرت رائے کے عزم اور حوصلے کو نوجوانوں کےلئے مشعل راہ قرار دیا اور مثبت تعمیری سرگرمیوں کے لئے انکے پیدل حج کو نئی نسل کےلئے ایک مثبت جہت اور المصطفیٰ کےلئے پیش کش کو خوش آئند قرار دیا ۔
پیدل سفر

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...