اسلام آباد (آئی این پی) چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کہا ہے کہ عوام ایماندار نمائندوں کو منتخب کرکے پارلیمنٹ میں بھیجیں گے تو کرپشن کے خاتمے میں مدد ملے گی ، نیب نے ایک سال میں لوٹی 4 بلین روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، معاشرے سے کرپشن کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں ، گڈ گورننس سے کرپشن میں نمایاں کمی ہوگی ، کرپٹ ممالک کی فہرست میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہونا خوش آئند بات ہے۔ وہ منگل کوایوان صدر میں اینٹی کرپشن کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کی مہم کو کامیاب بنایا جائے گا اور اس کے خلاف معاشرے میں شعور بیدار ہورہا ہے ۔ سیمینار میں صدر مملکت کی موجودگی اس بات کی واضح دلیل ہے کہ حکومت اور ریاست ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عزم رکھتی ہے۔ نیب بلاامتیاز قانون کے مطابق کرپٹ لوگوں کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے اور اگر کرپشن میں نیب کے کوئی آفیسر بھی ملوث پائے جائیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں نیب کو کرپشن کی 19997 شکایات موصول ہوئی جن کی تحقیقات جاری ہیں ۔ پلڈاٹ کی حالیہ ایک سروے رپورٹ میں نیب کی کارکردگی پر 42 فیصد لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ تعلیمی اداروں نے کرپشن کے خلاف شعور بیدار کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے۔ سیمینار سے ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کے چیئرمین سید عادل گیلانی نے کہا کہ کرپشن اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتی جب تک حکمران اپنے رشتہ داروں کو اہم عہدوں تعینات کرنے کی روایت ختم نہیں کریں گے ۔ سیمینار سے پشاور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس (ر) میاں فصیح الملک اور اقوام متحدہ کے ادارے ڈرگ اینڈ کرائمز کے نمائندے سیسر گوڈیز نے بھی خطاب کیا۔