ملالہ یوسفزئی نے بدھ کو اوسلو میں نوبیل امن انعام حاصل کرنے سے پہلے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ سیاست میں اپنا کریئر بنائیں۔۔

ملالہ یوسفزئی کو بھارتی سماجی کارکن کیلاش ستھیارتھی کے ہمراہ مشترکہ طور پر سنہ 2014 کے نوبیل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔ ملالہ یوسفزئی نوبیل امن انعام جتینے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔ملالہ کو لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے مہم چلانے پر اکتوبر سنہ 2012 میں مسلح افراد نے سر میں گولی ماری تھی۔ملالہ یوسفزئی نے اوسلو میں ایک ٹی وی پوگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ  اپنے ملک کی خدمت کرنا چاہتی ہیں،  میرا خواب ہے کہ میرا ملک ترقی یافتہ ملک بن جائے جہاں ہر بچہ تعلیم حاصل کر سکے۔‘  اگر میں سیاست اور وزیرِاعظم بننے کے ذریعے اپنے ملک کی بہتر خدمت کر سکتی ہوں تو میں ضرور اس کا انتخاب کروں گی۔انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی دو دفعہ وزیرِ اعظم بننے والی شخصیت بے نظیر بھٹو سے متاثر ہیں۔ بے نظیر بھٹو کو دسمبر سنہ 2007 میں ہلاک کیا گیا تھاملالہ یوسفزئی اور کیلاش ستھیارتھی 14 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام آپس میں تقسیم کریں گے ملالہ یوسفزئی نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے وزرا اعظم نوبیل انعامات کی تقریب میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن