اسلام آباد (جاوید صدیق) ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لئے آئے ہوئے امریکی نائب وزیر اینڈنی جے بلنکن نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں بے پناہ وسائل اور انسانی کوششیں صرف کر رہا ہے وہ بہت قربانیاں دے رہا ہے لیکن پاکستان کو ان دہشت گرد گروپوں کے ٹھکانے ختم کرنا ہوں گے جو پاکستان کے اندر اور باہر دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے بعد امریکی سفارت خانہ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض گروپ افغانستان میں جا کر افغان حکومت اور امریکی فوجیوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں۔ امریکی نائب وزیر سے استفسار کیا گیا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کب تک شروع ہو گی تو انہوں نے کہا کہ بات چیت کے لئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جا سکتا لیکن بین الاقوامی برادری نے افغان حکومت اور طالبان میں بات چیت کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنا ایک چیلنج ہے۔ اس سے پہلے جولائی میں بھی مذاکرات ہوئے ہیں۔ پاکستان نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سوال پر کہ اس خطے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنائے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ دونوں ممالک میں بات چیت کا عمل تعطل کا شکار ہے جس پر امریکی نائب وزیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہے پاک بھارت مذاکرات میں امریکہ کا بھی مفاد ہے اور خطے کے دوسرے ملکوں کا بھی مفاد اسی بات چیت میں ہے۔ امریکی نائب وزیر سے پوچھا گیا کہ کیلی فورنیا حملہ کا جو واقعہ ہوا ہے اس کے بعد کیا امریکہ ویزا پالیسی پر نظرثانی کرے گا تو امریکی نائب وزیر نے کہا کہ کیلی فورنیا کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔ اس سلسلے میں اس وقت میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں امریکی نائب وزیر نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان پارٹنرشپ بڑھ رہی ہے۔ ہماری پارٹنرشپ معاشی معاملات تجارت توانائی اور دوسرے شعبوں تک پھیلی ہوئی ہے۔ قبل ازیں امریکی نائب وزیر خارجہ نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہورئے انہوں نجے کہا ہم دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہیں، امریکہ مستقبل میں اچھی اقتصادی شراکت داری کیلئے پاکستان اور افغانستان کو مدد دیگا جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ افغانستان میں امن واستحکام کا خواہاں ہے اور ہم امن و مفاہمت کے مضبوط وکیل ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قبائلی علاقوں میں آپریشن ضرب عضب شروع کر نے کا فیصلہ کیا۔ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور پاک فوج سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کے باوجود اس لعنت کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم مضبوط سے مضبوط تر ہوا ہے، یہ جنگ اب نہیں رک سکتی۔
پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنا ہونگے: امریکی نائب وزیر خارجہ
Dec 10, 2015