لاہور( فیملی میگزین رپورٹ :خالد بہزاد ہاشمی‘ راحیلہ مغل )جرائم پیشہ افراد کئی روز سے میرے گونگے بہرے لخت جگر حسنین کی تاک میں تھے اور اسکا پیچھا کر رہے تھے‘ اسے لالچ بھی دیا جا رہا تھا اور ایک رات وہ پیچھا کرنے والوں سے۔ خوفزدہ ہو کر بھاگتے ہوئے ہانپتا کانپتا گھر آیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار بھارت کی قید میں 14 سالہ حسنین کی والدہ عشرت نے بھماں جھگیاں رنگ روڈ پر اپنے شکستہ حال گھر میں فیملی میگزین (نوائے وقت گروپ) کو خصوصی ملاقات میں کیا‘ عشرت نے بتایا اسکا شوہر جاوید اقبال دیہاڑی دار مزدور ہے قلعی‘ سفیدی وغیرہ کرتا ہے کبھی روزی ملتی ہے اور کبھی نہیں۔ اسکے دو بیٹے 14 سالہ گونگا بہرا حسنین‘ دس سالہ ولید احمد اور پانچ بیٹیاں ہیں۔ اسکی تین سالہ بیٹی پولیو کی وجہ سے معذور جبکہ پانچ سالہ بچی بھی گونگی ہے۔ عشرت نے بتایا حسنین بہت سمجھدار اور ہوشیار بچہ ہے اور وہ خرادیے کے پاس کام سیکھ رہا تھا اور کبھی کبھار 500‘ ہزار روپے لا کر دیتا تھا۔ وہ گونگا بہرا ہونے کے باوجود موبائل پر گیم وغیرہ کھیلتا اور نیٹ بھی استعمال کرتا تھا۔ اس نے گمشدہ ہونے سے قبل اشاروں کی زبان میں بتایا تھا کہ اسے کچھ لوگ لالچ دیتے ہیں۔ آخری مرتبہ وہ شام کو نیلی شرٹ اور کالی پینٹ پہن کر اور تیار ہو کر باہر کسی سے ملنے گیا تھا۔ مجھے پورا یقین ہے میرے گونگے بہرے بیٹے کو مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا اور اس دوران وہ سرحدی علاقے میں بھارتی فوج کے ہتھے چڑھ گیا۔ اسکے کزن محمد ثقلین کے پیچھے بھی جرائم پیشہ افراد لگ گئے تھے جب ان کا پیچھا کیا گیا تو ورہ اپنی جُھگیاں اور ٹھکانہ وہاں سے بدل گئے۔ فیملی میگزین کو حسنین کے اہل خانہ اور گھر کی حالت دیکھ کر ازحد دُکھ ہوا۔ گھر کے در و دیوار غریبی اور تنگدستی کی دہائی دے رہے تھے۔ دروازے پر کواڑ کی بجائے ٹاٹ کا پردہ لٹکا ہوا تھا جبکہ دو چھوٹے کمروں میں ہی چولہا اور واش روم بھی تھا۔ پولیو زدہ بچی ننگے ٹھنڈے فرش پر بے بسی کی تصویر بنی پڑی تھی۔ ایک چارپائی‘ چند ٹوٹے برتن‘ ٹرنک اور شکستہ کرسیاں کل کائنات‘ دیواریں اور فرش ادھیڑا ہوا اور تمام گھر والے سردی میں ننگے فرش پر سوتے ہیں۔ حسنین کی والدہ بات کرتے ہوئے زار و قطار روتی رہی اور حکومت سے اپنے لخت جگر کی جلد واپسی کی فریاد کرتی رہی۔ یہ خصوصی فیچر ”حُسنین۔۔ بھارتی قید“فیملی میگزین کے 17 تا 23 دسمبر کے شمارہ میں شائع ہوگا۔
بھارت میں قید گونگا بہرہ حسنین جرائم پیشہ افراد کے تعاقب سے خوفزدہ تھا: والدہ
Dec 10, 2017