اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں+ نیٹ نیوز) آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی پر رضامند ہو گیا۔ سٹیٹ بنک کے مطابق اعلیٰ عہدیداروں کے مطابق مرکزی بنک نے کئی مہینوں بلکہ کئی برسوں تک مارکیٹ کی توقعات کو پورا کرنے کیلئے حالیہ دنوں میں روپے کی قدر میں کمی کا فیصلہ لے لیا۔ ایکسچینج ریٹ کے تبادلے کا ارادہ کیا۔ جمعہ کو ڈالر کی قیمت میں اضافے اور پاکستان روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی دباؤں کی وجہ سے ہوئی جو درآمدات میں اضافے کے باعث پیدا ہوا۔ اسکی وجہ دفاتر میں کمی ہے مارکیٹ ذرائع کے مطابق یہ رحجان آئندہ چند روز برقرار بھی رہ سکتا ہے اور دیکھنا روپے کی قیمت کہاں مستحکم ہوتی ہے جیسا کہ جولائی میں ہوا تھا ابھی ہم دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ ہم حالات کے مقابلہ کیلئے تیار ہیں روپے کی قدر میں کمی ہے اکانومی بہتر ہوگی۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے پوسٹ پروگرام جائزہ کے حوالے سے پالیسی نوعیت کے مذاکرات 13 سے 15 دسمبر تک ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا پالیسی نوعیت کے مذاکرات میں ادائیگی کا توازن اہم ترین ایشو ہو گا۔ آئی ایم ایف پہلے ہی پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ، روپے کی قدر، اور قرضوں کی حد کے بارے میں اپنے تحفظات پاکستان کو بتا چکا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی بات چیت کا مرکزی نکتہ اپنے 6.1 بلین ڈالر قرضے کی واپسی کو یقینی بنانا ہے۔ آئی ایم ایف روپے کی قدر گھٹانے پر بھی زور دے رہا ہے۔ گذشتہ روز روپے کی قدر میں کمی کی وجہ بھی مارکیٹ میں افواہ سازی تھی کہ پاکستان روپے کی قدر کم کر رہا ہے۔ دریں اثناء وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی نوعیت کے مذاکرات کے مختلف ادوار مکمل ہو گئے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے وفد کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا ملکی معیشت درست سمت میں بڑھ رہی ہے۔ حکومت 6 فیصد شرح ترقی کے حصول کیلئے توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے ہفتہ بھر کے دوران وزارت تجارت، ریلویز، افرادی شماریات، اوگرا، ایس ای سی پی کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ توانائی منصوبہ بندی سٹیٹ بینک کے حکام نے وفد کو بریفنگ دی۔ آئی این پی کے مطابق آئی ایم ایف کے وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی کی میکرو اکنامک صورتحال، توانائی کے شعبے، مالیاتی، زرعی اور سماجی شعبوں سمیت دیگر شعبوں کی کارکردگی کے حوالے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ شاہد محمود آئی ایم ایف کے وفد کو پاکستانی معیشت کا جائزہ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیاکہ اہم معاشی اظہاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران پاکستان نے محصولات کے شعبے میں اہم شرح نمو حاصل کی۔ پاکستان نے ترقیاتی اور سماجی شعبے کے اخراجات پر سمجھوتہ کیے بغیر مالی استحکام حاصل کیا جبکہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے کے حوالے سے کوششوں کی تعریف کی اور کہا کئی چیلنجز کے باوجود پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح متاثر کن ہے۔