ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہم نے انصاف کی جنگ کیلئے ہمیشہ اکٹھے سفر کیا، ساڑھے 3سال سے مظلوموں کے ساتھ شریک ہیں۔ رپورٹ نے واضح کردیا، شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ ذمہ دار ہیں۔ وزیرقانون پنجاب اور شہباز شریف فوری مستعفی ہوں اور قانون کے آگے پیش ہوں۔ نجفی رپورٹ میں پنجاب حکومت پر ماڈل ٹاﺅن واقعے کی ذمہ داری عائد کی گئی۔ ماڈل ٹاﺅن واقعے پر بھی پانامہ طرز کا کمیشن بنایا جائے جو براہ راست سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں ملوث ہیں ان کو سزا دی جائے۔ نوازشریف نے آئی جی پنجاب کی تقرری کی۔ ماڈل ٹاﺅن واقعے میں جو کچھ ہوا رانا ثناءاللہ کے حکم پر ہوا۔ خون کی ہولی کھیلنے کیلئے مشتاق سکھیرا کو لایا گیا۔ رپورٹ میں پوچھا گیا آئی جی مشتاق سکھیرا کو کیوں تبدیل کیا گیا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار جلد انجام کو پہنچیں گے۔ نوازشریف ماضی کا حصہ بن چکے اب شہباز بھی اللہ کی پکڑ میں ہیں۔ نوازشریف کہہ رہے ہیں مجھے کیوں نکالا جس بچی کی ماں ماری گئی وہ بھی کہے گی ماں کو کیوں مارا گیا۔ قبل ازیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی طاہرالقادری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک بار پھر ماڈل ٹا¶ن سانحہ پر اعلیٰ سطح جے ٰآئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا، شیخ رشید نے کہا عوامی تحریک کےساتھ کھڑے ہیں، موجودہ حکمراں 30مارچ سے پہلے فارغ ہوجائیں گے۔ ملاقات میں ماڈل ٹا¶ن انکوائری رپورٹ پر گفتگو اور ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ طاہرالقادری نے کہا جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ نے چھپا سچ بے نقاب کر دیا۔ رپورٹ میں نواز شریف اور شہباز شریف کو ذمہ دار قرار دیا، اس لئے تین سال تک حکومت نے رپورٹ چھپائی رکھی۔ رپورٹ کے ہر صفحے پر ان کے قاتل ہونے کے ثبوت ہیں یہ بیریئر ہٹانا نہیں میری تحریک کو دبانا چاہتے تھے۔ رپورٹ میں لکھا ہے تاریخ میں ایسا بھیانک باب نہیں لکھا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا شہباز شریف اور رانا ثنا فوری مستعفی ہوں، پانامہ لیکس کی طرز پر جے آئی ٹی بنائی جائے، انہوں نے شرافت سے استعفٰی نہیں دیا تو احتجاج کریں گے۔ ان کو اقتدار سے باہر نکالنے کیلئے آئین میں رہ کر احتجاج کریں گے۔ اس موقع پر شیخ رشید نے کہا ظلم انجام کو پہنچتا ہے، طاہر القادری کے ساتھ ہیں۔ شریف خاندان کی سیاست ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی۔ یہ 30مارچ سے پہلے پہلے کک آ¶ٹ ہو جائیں گے۔ کل سے شریف خاندان کے اہم کیسز شروع ہونے جا رہے ہیں، شرافت، قانون اور آئین کے تحت ان کے بچنے کا کوئی راستہ نہیں، یہ کھسیانی بلیاں بن چکی ہیں جو کھمبے نوچ رہی ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں حکمرانوں نے قتل عام کیا، میرے حلقے میں انہوں نے 6 لوگوں کو مارا اور 14 کو زخمی کیا، سانحہ ماڈل ٹا¶ن پر نواز شریف کے علاوہ تمام پارٹیاں اکٹھی ہیں کیونکہ یہ معاملہ سیاست سے ہٹ کر ہے، تمام پارٹیاں طاہر القادری کا ساتھ چھوڑدیں تو بھی دنیا کی کوئی طاقت شریف خاندان کو اپنے انجام سے نہیں بچا پائے گی کیونکہ اب یہ اللہ کی پکڑ میں آچکے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے بھی طاہرالقادری سے فون پر رابطہ کیا اور سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔