لاہور (خبر نگار) مشیر وزیراعلیٰ پنجاب برائے سیاسی امور محمد اکرم چودھری نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کریں گے اور ایڈہاک ازم کے برعکس مستقل بنیادوں پر حل کیلئے نظام بنائیں گے۔ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی تشکیل 9 جنوری تک کر لی جائے گی۔ جبکہ ڈی سی کارنر کا بھی خاتمہ کر دیا جائیگا۔ اکرم چودھری نے ان خیالات کا اظہار شہر کے مختلف ماڈل اور دیگر بازاروں کا دورہ، اکرم چودھری نے شادمان اتوار بازار کا دورہ کیا اور وہاں قائم سبزی، پھل کریانہ اور گوشت کے سٹالز کا دورہ کیا۔ انہوں نے شکایت سیل پر مہیا کردہ رجسٹر چیک کیا اور شہریوں کی طرف سے درج کی گئی شکایات پر انتظامیہ سے باز پرس کی۔ انہوں نے اب تک تمام شکایات سے متعلق پیشرفت پر رپورٹ بھی طلب کر لی۔ مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب نے شہری کی شکایت پر سٹال مالک کی سرزنش کی اور آئندہ لوگوں سے اچھا رویہ اختیار کرنے کی ہدایت کی۔ اکرم چودھری نے یہ بھی کہا کہ اشیاءخوردونوش کی قیمتوں و میعار کا جائزہ لینے کیلئے لگاتار بازاروں کے دورے کر رہا ہوں۔ قیمتوں و معیار کے حوالے سے بتدریج تبدیلی اور بہتری آ رہی ہے۔ مگر اپوزیشن کو بہتری نظر نہیں آ رہی کیونکہ اپوزیشن کا ایجنڈا عوام کی خدمت نہ کبھی رہی نہ رہے گی۔ شہباز شریف اتوار بازاروں میں آکر دیکھیں تو شاید انہیں کچھ نظر آ جائے اور وہ اپنے دور سے بھی باہر نکل سکیں۔ دریں اثنا مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب اکرم چوہدری نے لاہور کے اتوار بازاروں میں بچوں کو سٹالز پر بٹھانے پر پابندی لگا دی۔ اتوار بازاروں میں آپریشن سٹالز سے 40 دکاندار بچوں کو اٹھا دیا گیا۔ اس موقع پر اکرم چوہدری نے کہا کہ اتوار بازاروں میں آئندہ جو دکاندار بچوں سے مشقت لے گا اسے گرفتار کریں گے جبکہ بچوں کے بیٹھنے پر سٹال کا لائسنس بھی کینسل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار بازاروں میں دکانداروں کے پاس شناختی کارڈ ہونا لازمی ہیں۔ چائلڈ لیبر ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی۔
اکرم چودھری