'کبھی کبھار، ہم غلط راستے پر چلے جاتے ہیں۔ لیکن واپس اُسی وقت پلٹتے ہیں جب ضروری ہوتا ہے۔ ہم پرفیکٹ لوگ نہیں ہیں:مہاتیر محمد

ابھی کچھ عرصہ قبل کی بات ہے جب وزیراعظم عمران خان کے 'یو ٹرن' لینے کے بیان پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا۔ جب انہوں نے کہا تھا کہ جو لیڈر حالات کے مطابق یوٹرن نہ لے، وہ لیڈر ہی نہیں اور اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد بھی عمران خان کے نقش قدم پر چل نکلے ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ لیڈروں کا اپنے ابتدائی وعدوں سے مکرنا کوئی بہت بڑی بات نہیں، کیونکہ کبھی کبھار فرشتے بھی غلطیاں کرجاتے ہیں۔

دی اسٹار کی ایک رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت پکاتن ہراپن کی صدارتی کونسل میٹنگ کے بعد مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ 'کبھی کبھار لوگ غلطیاں کرجاتے ہیں اور پھر اپنی بات سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں جب انہیں احساس ہوتا ہے کہ اسی میں عقلمندی ہے'۔

انہوں نے کہاکہ 'کبھی کبھار، ہم غلط راستے پر چلے جاتے ہیں۔ لیکن واپس اُسی وقت پلٹتے ہیں جب ضروری ہوتا ہے۔ ہم پرفیکٹ لوگ نہیں ہیں۔'

مہاتیر محمد کے مطابق، 'اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ فرشتہ ہیں، فرشتے بھی غلطیاں کرتے ہیں، لہذا جب فرشتے غلطیاں کرتے ہیں تو وہ واپس پلٹ جاتے ہیں۔'

ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب حکومتی پالیسیوں پر 'یوٹرن' لینے کے باعث انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

صدارتی کونسل میٹنگ کے موقع پر ملائیشین وزیراعظم نے بہت سی رپورٹس پر بات کی، ان میں سے ایک نیشنل ہائیر ایجوکیشن فنڈ کارپوریشن لون انسٹالمنٹ اسکیم کی منسوخی تھی، جسے یکم جنوری سے لاگو ہونا تھا۔

اس منسوخی کے حوالے سے مہاتیر محمد نے کہا کہ 'حکومتی فیصلہ عوامی تنقید کے بعد کیا گیا'۔

مہاتیر محمد نے کہا، 'اگر ہم 33 ملین ملائیشین شہریوں کی رائے طلب کرتے، تو یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا، لہذا اگر آپ منفی ردعمل دیں گے تو ہم اُس پر غور کریں گے'، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلے کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔

ملائیشین وزیراعظم نے کہا کہ 'ہمارے ہاں بہت سی ایجنسیز ہیں، لیکن ہم انہیں افورڈ نہیں کرسکتے، خصوصاً ان کو جن کی فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں ہمیں علم نہیں'۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'جب ہم ان ایجنسیز کو بند کریں گے تو بہت سے افسران اور عملہ متاثر ہوگا'۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت اُن افسران اور عملے سے متعلق معلومات جمع کر رہی ہے کہ کہیں وہ سیاست میں تو ملوث نہیں۔

واضح رہے کہ جولائی میں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ملائیشین وزارت خزانہ کے ماتحت 7 ایجنسیوں کو تحلیل کردیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن