لاہور ہائیکورٹ نے پانی کو محفوظ کرنے کے کیس میں آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10 دن میں بند کرنے کا حکم دے دیا، متعلقہ محکموںکو کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے.لاہور ہائیکورٹ میں پانی کو محفوظ کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت جسٹس علی اکبر قریشی نے کی۔ چیف سیکرٹری پنجاب، ایم ڈی واس، چیئرمین پی اینڈ ڈی اورسکرٹری اوقاف عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عملدرآمد کے میکنزم کا فقدان ہے، عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ ایم ڈی واسا نے جواب جمع کروایا کہ سروس سٹیشنز مالکان سے 95 لاکھ روپے کے چارجز وصول کر لئے۔ جس پر عدالت عالیہ نے مزید احکامات دیتے ہوئے آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ ہونے والے سروس سٹیشنز کو 10 دن میں بند کرنے کا حکم بھی دیا، اس حوالے سے متعلقہ محکموں کو کارروائی یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی۔عدالت نے مساجد کے وضو کا پانی پودوں کو دینے، داتا صاحب اور بابا فرید کے مزاروں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ٹینک لگانے کا حکم دیا جس پر سیکرٹری اوقاف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹینک لگانے کیلئے فنڈز نہیں۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے سیکرٹری اوقاف کو ہدایت جاری کی کہ فنڈز مہیا کروا دیں گے، ٹینک لگانے کیلئے اقدامات یقینی بنائیں۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے تمام نجی ہاوسنگ سوسائٹیز سے پانی کے بل وصول کرنے کا حکم بھی دیا۔