اسلام آباد (این این آئی) سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا ہے کہ 1985 کو سارک چارٹر کے ذریعے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا سے غربت کے خاتمے اور مسائل کے پرامن حل کیلئے مشترکہ کاوشوں کو بروئے کار لایا جائے گا۔ سارک فورم سے مشترکہ کوششوں کے باوجود جنوبی ایشیا کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ 35 ویں سارک چارٹر ڈے کے حوالے سے وزارت خارجہ میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سارک ممالک سے تعلق رکھنے والے سفرا اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ تقریب سے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سارک تنظیم کے سابقہ سیکرٹری جنرل اور پاکستان میں مالدیپ کے سفیر احمد سلیم نے اظہار خیال کیا۔ مالدیپ کے سفیر احمد سلیم نے کہا کہ سارک فورم جنوبی ایشیا میں غریت کے خاتمے اور معاشی استحکام کے لئے معرض وجود میں آیا۔ ایمبیسٹڈر احمد سلیم نے کہاکہ ہمیں دیرپا ترقی سمیت دیگر متعینہ اہداف کے حصول کیلئے مشترکہ کاوشیں کرنا ہونگی ۔انہوںنے کہاکہ آج کا دن ہمیں اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ ہم سارک کے پلیٹ فارم سے غربت کے خاتمے اور معاشی استحکام کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ سارک چارٹر ڈے غربت، جہالت اور بیماریوں کے خاتمے کے عزم کی یاد دلاتا ہے۔ پاکستان سارک پراسس کو کامیاب بنانے کیلئے پرعزم ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سارک انرجی سینٹر محمد نعیم ملک کی طرف سے خصوصی انرجی سٹال بھی لگایا گیا جس میں سارک ممالک کے پسماندہ علاقوں کے باسیوں کے لیے انرجی سلوشنز کے ماڈل پیش کئے گئے۔تقریب کے اختتام پر پینتیسویں سارک چارٹر ڈے کے حوالے سے کیک کاٹا گیا۔