اسلام آباد(نیوزرپورٹر) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو کراچی منتقل کرنے کی قرارداد منظور کر لی ،کمیٹی کا دارالامان لاہور کے بارے میں انکشافات کرنے والی خاتون افشاں لطیف سے رابطہ کرنے کا فیصلہ ، جیل خانہ جات کی اصلاحات کے لئے قانون سازی کی سفارش کردی ،خوارک سے متعلق بل کی بھی منظوری۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سنیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹر کلثوم پروین نے آصف علی زرداری کے کیس کو کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا جسے سینیٹر رحمان ملک نے قرارداد میں تبدیل کردیا۔آصف علی زرداری کے کیس کو کراچی منتقل کرنے کے قرارداد کی اکثریت نے حمایت کی۔رحمان نے ملک نے کہا کہ آصف علی زرداری کی صحت کے حوالے سے کمیٹی نے سوموٹو لیا تھا، کمیٹی کو اطلاع دی گئی ہے کہ سابق صدر کی میڈیکل ٹیم میں ذاتی ڈاکٹر کو شامل کیا گیا ہے۔سینیٹر کلثوم پروین نے مطالبہ کیا کہ آصف علی زرداری کے کیس کے اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا جائے، ان کے ساتھ دوسروں کی طرح سلوک نہیں کیا جا رہا ہے۔رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ قرارداد پیش کرتی ہے کہ آصف علی زرداری کے کیس کو کراچی منتقل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کو قانونی حق حاصل ہے کہ ان کا کیس بھی دوسروں کی طرح کراچی میں سنا جائے۔کمیٹی نے دارالامان لاہور کے بارے میں انکشافات کرنے والی خاتون افشاں لطیف سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا۔چیرمین کمیٹی رحمان ملک نے سینیٹر کلثوم پروین کو افشاں لطیف سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا جیل اصلاحات پر وفاقی حکومت مکمل توجہ دے رہی ہے۔جیلوں کے لیے مشاورت سے ایس او پی تیار کر رہے ہیں۔جس پر چیرمین کمیٹی نے کہا جیلوں کی اصلاحات پر ایس او پی کی بجائے قانون بننا چاہیے۔کمیٹی نے سینیٹر سجاد طوری کی جانب سے پیش کردہ خالص خوراک سے متعلق بل منظور کر لیا۔سینیٹر سجاد طوری نے کہا اسلام آباد میں مردہ مرغیوں کا گوشت فروخت ہورہا ہے۔ بل سے خوراک کی فروخت اور صحت سے متعلق جانچ مکمل ہونے کے بعد خوراک اور گوشت مارکیٹ میں پہنچ سکے گا۔عراق میں پھنسے 70 پاکستانیوں کے معاملے پر چیرمین کمیٹی نے کہا عراق میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو باحفاظت پاکستان پہنچایا گیا ہے۔تاہم ایف آئی اے اور متعلقہ ادارے بیورو آف ایمگریشن مختلف ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے لوگوں کی واپسی کے ٹکٹ کا بھی بندوبست کیا جائے۔