اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جنوری 2021کے آخری ہفتے میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ لانگ مارچ میں تاجر، ڈاکٹرز، وکلائ، کسانوں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہوں گے۔ تاہم اس کے لئے مصلحتاً حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 31جنوری2021ء کو لانگ مارچ کی کال دی جائے گی اس دوران ہی اسمبلیوں سے استعفے دینے کے شیڈول کا فیصلہ کر دیا جائے گا۔ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کو 13دسمبر 2020ء کے جلسے کو کامیاب بنانے کے بارے میں ٹارگٹس دیئے گئے‘ 13 دسمبر2020ء کے لاہور جلسہ کے بعد تمام صوبائی دار الحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔ پہیہ جام ہڑتال کی تاریخ کا اعلان ٹرانسپورٹروں کی تنظیموں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی پی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے تمام فیصلوں سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ31دسمبر 2020ء سے قبل اپنے تمام ارکان کے استعفے اکٹھے کر لے گی۔ بدھ کو پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس احسن اقبال کی صدارت میں منعقد ہوا۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے سربراہ احسن اقبال نے کہاکہ تھریٹ الرٹ ہوتا ہے تو شہریوں کی حفاظت کرنا حکومت کا کام ہے۔ عمران خان کو بھی تھریٹ آرہی تھی لیکن ہم نے تحفظ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تھریٹ الرٹ کے تدارک کے لئے حکومت اقدامات کو یقینی بنائے۔ اجلاس کے بعد پی ڈی ایم کے ترجمان میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ حکمران ڈر گئے ہیں۔ حکومت مذاکرات کیلئے رابطے کر رہی ہے۔ پہلے کہتے تھے کرپٹ لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا اب مذاکرات کیلئے آرہے ہیں۔ ملک میں آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔ استعفے دئیے تو یہ حکومت نہیں چل سکے گی۔ حکومتی ہتھکنڈوں کا مقابلہ کریں گے۔ لاہور جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا فیصلہ اعتزاز احسن کو بھی قبول کرنا ہوگا۔ میاں افتخار نے کہاکہ ہمیں الگ الگ تھریٹ ملی ہوئی ہیں ۔یہ الرٹ خود جاری کرتے ہیں۔