اسلام آباد(سٹاف رپورٹر ) 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھارتی بحریہ کو ناکوں چنے چبوانے والی آب دوز کی یاد میں ہنگور ڈے منایا گیا ، اسی مناسبت سے پاک بحریہ نے خصوصی پرومو جاری کیا ،پرومو میں شہدا اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیاگیا ۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق انیس سو اکہتر کی جنگ میں آبدوز ہنگور نے بہادری کی عظیم تاریخ رقم کی، نو دسمبر 1971 کو ہنگور نے بھارتی جنگی جہاز ککری کو غرقاب کیا، دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار کسی آبدوز نے بحری جہازکو نابود کیا تھا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق یہی نہیں ہنگور آبدوز نے بھارت کے دوسرے جنگی جہاز کرپان کو مفلوج کیا، پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کا کارنامہ ہمارے دشمنوں کو کبھی نہ بھولے گا، اسی طرح چار مارچ دوہزار انیس کو دشمن کی آبدوز واپس دھکیل دینے کا واقعہ بھی دشمن کیلیے ہزیمت ہے۔ نو دسمبر کو دشمن کو کاری ضرب لگانے کے بعد 13 دسمبر کو مشن کی تکمیل کے بعد وطن واپس لوٹی۔ بھارتی بحری جہاز ککری کا سمندر میں پاک بحریہ کے ہاتھوں غرقاب صرف ایک جنگی جہاز کی تباہی نہیں تھی بلکہ اس کے باعث بھارتی بحریہ کا مورال اورناپاک عزائم دونوں خاک میں مل گئے تھے۔PNS Hangor (S131) - Alchetron, The Free Social Encyclopediaعظیم خدمات کے اعتراف میں اسے 4 ستارہ جرات، 6 تمغہ جرات اور 14 امتیازی اسناد عطا کی گئیں جو پاک بحریہ کے کسی بھی یونٹ کو دیے جانے والے اعزازت کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ آب دوز کا بنیادی کام سمندوں میں دشمن کے جہازوں کی نقل و حمل کو روکنا اور دشمن کی جانب سے بچھائی گئی سمندری مائنز کا صفایا کرنا ہوتا ہے، تاہم کسی بھی جھڑپ میں دشمن سے نپٹنے کے لیے آب دوز تارپیڈو نامی میزائل سمیت دیگر ہتھیاروں سے بھی لیس ہوتی ہے اور اسی خوف سے دشمن کے بحری جہاز آب دوز کی موجودگی میں بہت احتیاط سے حرکت کرتے ہیں۔