کولمبو+ لاہور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی رپورٹر سے) سانحہ سیالکوٹ میں بیدردی سے قتل کئے جانے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی کولمبو میں سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کر دی گئی۔ پریانتھا کمارا کی والدہ اور دیگر اہلخانہ غم سے نڈھال تھے۔ بھائی نے پریانتھا کی موت کو بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔ دریں اثناء پریانتھا کمارا قتل کیس میں شامل تفتیش 34 ملزمان کو لاہور فرانزک سائنس لیبارٹری میں پیش کر دیا گیا۔ ملزمان کا فرانزک ٹیسٹ فوٹو گرافک ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔ ویڈیو میں چہروں کو ملزمان سے میچ کر کے دیکھا جائے گا۔ علاوہ ازیں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی ہلاکت کے معاملہ پر سپریم کورٹ بار ایسوسی کے وفد کی سینیٹر علی ظفر کی قیادت میں سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات ہوئی۔ ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹر علی ظفر نے کہا سپریم کورٹ بار کی جانب سے اس افسوسناک واقع کی مذمت کرتے ہوئے کیا۔ سیالکوٹ کا سانحہ ہمارے مذہب اور کلچر کے خلاف ہے۔ ریاست ان ملزمان کو سخت سزائیں دلوائے گی۔ علی ظفر نے کہا سپریم کورٹ بار اور وکلا اور برادری مکمل تعاون کرے گی۔ میں نے سری لنکن بار سے بات کی ہے۔ ہم متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سری لنکن ہائی کمشنر نے گفتگو کہا کہ پاکستان کے لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا اس پر مشکور ہیں وزیراعظم اور تمام جماعتوں کی جانب سے جو ردعمل آیا اس پر مطمئن ہیں۔ قانونی برادری نے پریانتھا کے معافلے فوری طور پر دیکھا اور بزنس کمیونٹی نے پریانتھا کے خاندان کے لیے جو کیا اس پر مشکور پیں، سری لنکا کی عوام پاکستان کے عمل سے مطمئن ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا پرانے دوست ہیں۔ ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہیں۔ پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات میں اس واقعے سے کوئی فرق نہیں آئے گا۔ امید ہے پاکستان مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔ دریں اثناء پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین فرحان شہزاد کی قیادت میں وکلاء کے وفد نے سری لنکا کے اعزازی قونصل جنرل یاسین جوئیہ سے ملاقات کر کے سانحہ سیالکوٹ پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کیس میں ہر طرح کی قانونی معاونت کی پیشکش بھی کی۔ فرحان شہزاد نے کہا کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے بلکہ ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔