برسبین(آئی این پی) انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی جارہی ایشز سیریز میں انگلش فاسٹ بولر بین اسٹوکس کی جانب سے کرائی گئی نوبالز نے امپائرنگ کے معیار کی قلعی کھول دی ہے۔ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں جب آسٹریلیا کے خلاف بولنگ کے لئے آئے تو اپنے پہلے ہی اوور میں مسلسل چار نو بالز کراڈالی، تعجب کی بات یہ تھی کہ کوئی بھی فیلڈ امپائر کی نظروں میں نہ آسکی، سوائے اس بال کے جس پر ڈیوڈ وارنر کو آٹ قرار دیا گیا۔یہی نہیں بعد ازاں 8 اوورز میں بین اسٹوکس نے مزید 10 نو بالز کرائیں جن میں سے امپائر صرف 2کو نوٹ کرسکا،غیر ملکی میڈیا نے امپائرنگ کے معیارپر انگلیاں اٹھا دیں ہیں۔برسبین ٹیسٹ میں امپائرنگ کے ناقص معیار پر راولپنڈی ایکسپریس بھی حیران ہوگئے۔، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شعیب اختر نے لکھا کہ پانچ اوورز میں چودہ نوبالز فیلڈ امپائرزسے کیسے مس ہوگئیں؟ ساتھ ہی انہوں نیایموجی کا استعمال کرتے ہوئے لکھا ٹھیک ہے جی ۔عام طور پر ٹیکنالوجی کے ذریعے تھرڈ ایمپائر، فیلڈ ایمپائرز کو کسی نو بال پر آگاہ کرتا ہے لیکن برسبین ٹیسٹ کے دوسرے دن یہ ٹیکنالوجی قابل عمل ہی نہیں تھی، جس پر اب تنقید کی جارہی ہے وہیں فیلڈ ایمپائر پال رائفل اور روڈ ٹوکر کی خراب ایمپائرنگ پر بھی طنز کے نشتر برسائے جارہے ہیں۔
بین اسٹروکس کی 14نوبالز، ایشز سیریز میں امپائرنگ تنقید کی زد میں
Dec 10, 2021