سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے کہا ہے کہ 2022 کے سال کو سعودی قہوے کے طور پر منایا جائے گا،اس حوالے سے ملک کی شناخت اور ثقافت کو مختلف پروگراموں کے ذریعے اجاگر کیا جائے گا۔سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی قہوہ ملک کی ثقافتی پہچان کا آئینہ دار ہے۔ یہ اہل سعودی عرب کی فیاضی اور حسن و ضیافت کا ترجمان ہے۔سعودی قہوہ تیار کرنے اور پیش کرنے کا شاندارکلچر ہے۔ اہل سعودی عرب بڑے فخر کے ساتھ اس کااہتمام کرتے ہیں ۔ وزیر ثقافت نے بتایا کہ سعودی کلچر کے اہم ستون کے طور پر سعودی قہوہ کا ہر پہلو سے تعارف کرایا جائے گا۔ وزارت ثقافت اس حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرے گی ۔سعودی قیادت چاہتی ہے کہ ملک کے تمام ثقافتی پہلوں کو دنیا بھر کے سامنے لایا جائے، سعودی قہوہ سال منانے کا فیصلہ اسی تناظر میں کیا گیا ہے۔سعودی عرب میں قہوہ کیکاشت ، فصل اگانے، کاٹنے، محفوظ کرنے اور مشروب کے طور پر پیش کرنے تک کے اپنے طور طریقے ہیں ۔ سعوی عرب کے علاقے خولانی قہوہ کی پیداوار کےلیے مشہور ہے۔ 13 صوبوں میں قہوہ مختلف رنگ اور انداز سے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے پیش کرنے کے طور طریقے مشترک بھی ہیں اور مختلف بھی۔