امیگریشن قوانین سے لاعلمی، عوام جعلی اوورسیز پروموٹرز کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور 

اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) امیگریشن قوانین سے لاعملی کی وجہ سے عوام غیر لائسنس یافتہ جعلی اوورسیز پروموٹرز کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں، بیورو آف امیگریشن کی آگاہی مہم صرف ویب سائیٹ تک محدود ہے۔ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر کوارڈینیشن کا کہنا ہے کہ میڈیا میں عوامی آگاہی کی کوئی مہم نہیں چلائی جاتی، ہماری ویب سائیٹ پر تمام قوانین اور آگاہی کا مواد موجود ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب تک عوامی سطح کی موثر مہم نہیں چلائی جائے گی عوام اسی طرح فراڈیوں سے لٹتے رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں قوانین سے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ایجنٹس عوام کو ملک سے باہر بھجوانے کا جھانسہ دلا کر ان کی عمر بھر کی کمائی لوٹ لیتے ہیں، پسماندہ علاقوں میں اس طرح کے واقعات عام ہیں، لوگوں سے باہر بھجوانے اور ویزوں کے نام پر بھاری رقم لے لی جاتی ہے اور پھر انہیں خوار کیا جاتا ہے، مظفر گڑھ کے علاقے کے رہائشی منیر احمد نے ’’نوائے وقت‘‘ کو بتایا کہ انہوں نے راولپنڈی کے ایک شخص کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جانے کے لیے بھاری رقم ادا کی جس پر اسے بتایا گیا کہ ان کا ویزا 15دن میں آجائے گا لیکن کئی مہینے تک ویزا نہیں ملا۔ بعد ازاں انہیں ٹیلی فون پربتایا گیا کہ آپ کا ویزا تو آگیا ہے لیکن انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے مزید ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم چاہئے۔ وہ رقم بھی اپنے مویشی بیچ کر اسی دفتر میں جا کر ادا کر دی، ایک ماہ تک مجھے یہی بتایا جاتا رہا کہ آپ کا کام ہو نے والا ہے، پھر وہ موبائل نمبر ہی بند ہو گیا اور جب میں دوبارہ اسی دفتر گیا تو وہاں پر تالا لگا ہوا تھا۔

ای پیپر دی نیشن