کرپشن مالی ہو یا اخلاقی ، معاشرے کی بنیادوں کو کھوکھلا کرتی ہیں : گورنر سندھ 

کراچی (نیوز رپورٹر )گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ کرپشن مالی ہو یا اخلاقی دونوں ہی معاشرے کی بنیادوں کو کھوکھلا کرتی ہیں ، اس ضمن میں نیب کا کرپشن میں ملوث افراد کو قانون کی گرفت میں لانا قابل قدر اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ نے کرپشن کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پرنیب کراچی کی جانب سے گورنر ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمان،ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو کراچی جاوید اکبر ریاض، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن، پروفیسر ہما بقائی، سماجی کارکن رمضان چھیپا، آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ، اداکار بہروز سبزواری، جاوید شیخ و دیگر موجود تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کرپشن کا ناسور سماجی و معاشی زندگی کو تباہی کی جانب گامزن کردیتا ہے، صاحب اختیار اگر خود بد دیانت ہوجائے تو معاشرے کی اجتماعی بربادی کا عمل مزید تیز ہوجاتا ہے۔کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرانے پر نیب قابل تعریف ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے کرپشن کی روک تھام میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، اور نیب کی جانب سے بدعنوان عناصر سے اب تک کئی ارب روپے کی وصولی قابل تعریف ہے۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ سرکاری محکموں میں رشوت ستانی سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی روک تھام کی جانب بھی توجہ دینا ہوگی۔ تقریب سے محمد احمد شاہ، پروفیسر ہما بقائی اور غلام نبی میمن نے خطاب کرتے ہوئے کرپشن کی وجوہات، اس کے تدارک کے اقدامات اور اس ضمن میں نیب کے کردار پر روشنی ڈالی۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی جاوید اقبال نے اس موقع پر کہا کہ نیب کے ملک بھر میں 7 ریجنل دفاتر کام کررہے ہیں جن میں نیب کراچی شامل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شکایت کی وصولی اور ان کی چھان بین کا ایک شفاف نظام موجود ہے اور صرف انہی شکایات پر آگے کاروائی کی جاتی ہے جن کے ساتھ ممکنہ ثبوت موجود ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1999 میں قیام سے اب تک نیب کراچی کو 96000سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 2297پر تفتیش اور 1176پر تحقیقات کی گئی اس کے دوران احتساب عدالتوں میں 919ریفرینسز دائر کئے گئے۔ 2022میں نیب کراچی کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس سال 10شکایتوں پر تفتیش اور 5تحقیقات کی گئیں جبکہ 7ریفرینسز میں 43نامزدملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس سال بدعوان عناصر سے 430ملین روپے وصول کئے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف سہ جہتی حکمت عملی کے تحت کام کرتا ہے جس میں آگاہی، روک تھام اور خاتمہ شامل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آگاہی اور روک تھام کے لئے سال میں کئی سیمینار اور تقاریری مقابلوں، پوسٹرز اور دیگر سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔گورنر سندھ نے بدعنوانی کی روک تھام کے موضوع پر منعقدہ تقریری مقابلہ کے فاتح طالب علموں میں شیلڈ، اسناد اور نقد انعامات بھی تقسیم کئے۔

ای پیپر دی نیشن