لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ شریف خاندان سمیت شہبازشریف نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔ شہباز شریف 15سال وزیراعلیٰ رہا، صوبے کے عوام کی فلاح کیلئے ایک بھی پائیدار کام نہیں کیا۔ میں نے ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے بنائے، جو آج بھی عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ شہباز شریف نے آشیانہ بنایا اور اس میں بھی پکڑا گیا۔ شرم الشیخ میں جاکر بھی شہبازشریف کو شرم نہ آئی اور وہاں بھی مانگنا شروع کردیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں مانگنے تو نہیں آیا لیکن مجبوری بہت ہے۔ ہمیں تو ڈر تھا یہ کہیں ان سے واپسی کا ٹکٹ بھی نہ مانگ لے۔ وہ انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ شریف خاندان 30برس سے حکمرانی کررہا ہے۔ شریف خاندان نے عوام کے بارے میں ذرا نہیں سوچا۔ یہ خاندان صرف اپنے ہی بارے میں سوچتا ہے اور اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔ کہتے ہیں ہم نے دھیلے کی کرپشن نہیں کی، بھائی دھیلا ہوتا کیا ہے۔ ان کے اپنے لوگ کہتے ہیں، یہ سب کچھ خود کرتے ہیں اور ہمیں کرپشن کرنے دیتے ہیں نہ ہم تک کرپشن آنے دیتے ہیں۔ میں ان کے ساتھ 15برس رہا، سب کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ اب کچھ لوگ داو¿ لگا کر بیٹھے ہیں اورکچھ جال بچھا کر بیٹھے ہیں۔ ہمارے قائد عمران نے عوام میں اتنا شعور بیدار کردیا ہے کہ اب کوئی مچھلی نظر نہیں آئے گی۔ یہ لوگ باہر جہاں بھی جاتے ہیں تو چور چور کے نعرے لگتے ہیں۔ سٹور پر جائیں یا ریسٹورنٹ میں کھانے پر لوگ چور چور پکارتے ہیں۔ ان سے کھانا کھایا جاتا ہے نہ شاپنگ کی جاتی ہے۔ یہ لوگ شاپنگ اور کھانا چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے ان لوگوں کا بہترین حل ڈھونڈا ہے، جس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہمارا ہر حکومت نے احتساب کیا ہے۔ 1977میں پہلی مرتبہ الیکشن لڑا، تب سے ہر حکومت نے ہمارے احتساب کا شوق پورا کیا ہے۔ خود احتسابی کی آواز اندر سے آتی ہے۔ اندر سے آواز آئے گی اور اللہ کا خوف ہوگا تو بدعنوانی خود کم ہوگی۔ جب اللہ کا ہاتھ اوپر آجاتا ہے توکرپشن کرنے والا ہاتھ رک جاتا ہے اور آپ کے ہر کام میں برکت پڑتی ہے۔ کرپشن کے خلاف جہاد ہمارے ایمان کا حصہ ہونا چاہیے۔ ایمان مضبوط ہو تو کرپشن کا سوچا ہی نہیں جاسکتا اور پھر اینٹی کرپشن جیسے اداروں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن سے متعلقہ قوانین پرانے ہوچکے ہیں، ان کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ پنجاب حکومت ان قوانین کو بہتر بنانے کیلئے پوری سپورٹ دے گی۔ ضرورت پڑی تو عدلیہ کے ساتھ بھی مشاورت کریں گے۔ ہر روز کوشش ہوتی ہے کہ عام آدمی اور ان کے بچوں کی فلاح کیلئے کوئی قابل ذکر کام کروں۔ خود احتسابی کو ہمیں اپنی زندگیوں پر لاگو کرنا ہوگا۔ پرویزالٰہی نے اینٹی کرپشن کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا اور کہاکہ اینٹی کرپشن کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ پرویزالٰہی نے انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے الحمراءمیں واک کی قیادت بھی کی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ شہباز شریف پنجاب دشمنی میں حدیں عبور کر چکے ہیں، شہبا زشریف اپنے اتحادیوں کی خاطر پنجاب کے کاشتکار اور کسانوں کے ساتھ ظلم پر اتر آئے ہیں۔ ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ گریٹر تھل کینال معاہدے پر 13 دسمبر تک دستخط نہ ہوئے تو معاہدہ از خود ختم ہو جائے گا۔ گریٹر تھل کینال پراجیکٹ ایکنک سے منظور کرایا گیا اور اے ڈی بی معاہدے پر دستخط کی حتمی تاریخ 13 دسمبر 2022ء ہے۔ ابھی تک وفاق کی طرف سے پیشرفت نہ ہونا افسوسناک ہے۔ ایکنک کے اجلاس میں پنجاب نے سندھ کے اعتراضات اعدودوشمار کے ساتھ دور کئے۔ 2007ءکے گریٹر تھیل کینال کا منصوبہ سرد خانے میں تھا۔ پی ٹی آئی حکومت نے بحال کرایا اور فنڈز کا انتظام کیا۔ ایکنک کے موجودہ اجلاس میں فلڈ بحالی کیلئے سب صوبوں کے منصوبے ہیں پنجاب کا ایک بھی پراجیکٹ نہیں۔ یہاں تک کہ پنجاب کو وفاق کی طرف سے سیلاب متاثرین کے لئے ایک پائی تک نہیں دی گئی۔ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف 7 وکٹیں حاصل کرنے پر ابرار احمد کو مبارکباد دی ہے۔ چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے ابرار احمد کے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ کرپشن کیخلاف عالمی دن پر پیغام میں پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سب سے بڑی برائی کرپشن ہے اور اس کا علاج شفافیت ہے۔ دین اسلام میں ہر سطح پر امور کی انجام دہی میں دیانت اور شفافیت کی تلقین کی گئی ہے۔ کرپشن کی قیمت عام آدمی کو ادا کرنی پڑتی ہے۔ دوسری جانب پرویز الٰہی سے معاون خصوصی و ارکان پنجاب اسمبلی محمد افضل اور احسان الحق نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور بہاولپور کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
پرویز الٰہی