کراچی(نیوز رپورٹر ) صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی کا کام اچھی قانون سازی کرکے قانون کو آگے بڑھانا ہوتا ہے تاہم جرائم کی بیخ کنی کے لیے عدالتوں پر منحصر ہے کہ وہ فوری و مکمل انصاف کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ کمیشن آن دی اسٹیٹس آف وومن کے تحت کراچی بار سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر کمیشن کی چئیرپرسن نذہت شیریں اور وکلائ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ کمسن بچیوں کی جبری شادیوں اور خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے ہم کام کر رہے ہیں، دنیا کے کسی ملک میں یہ نہیں ہوسکتا کہ ہر گھر میں پولیس کو حفاظت کے لیے بٹھا دیا جائے بہت سی جبری شادیاں چھپ کر ہورہی ہیں تاہم پھر بھی اگر کوئی کیس سامنے آتا ہے تو اس پر فوری انصاف ملنے پر ملزمان کو خوف رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بھی لائنز ایریا میں واقعہ پیش آیا جہاں بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کی تصدیق ہوئی لیکن بچی کے گھر والے کہتے رہے کہ بچی نے خودکشی کی ہے، ایک 13 سالہ بچی کیوں اور کیسے خودکشی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر مرتبہ ہمیں گھر سے ہی انصاف نہیں ملتا، ہم جیسے تیسے مقدمات درج بھی کروادیں تو انکی سماعتیں اس قدر طویل ہو جاتی ہیں کہ انصاف کے متقاضی یا تو خاندانی دباؤ کا شکار ہوکر صلح صفائی کرلیتے ہیں یا انصاف کے طویل انتظار سے بددل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف اگر جلد مل جائے تو معاملات کافی بہتر ہو سکتے ہیں۔