پاکستان کی فوج پیشہ ورانہ فوج ہے اور اسے دنیا کی سب سے چوک و چوبند فوج ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ پاک فوج میں ہمیشہ ترقی و تبادلے کا عمل ایک طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہوتا ہے اور عام اداروں کی طرح یہ نہیں ہوتا کہ کوئی اعلی افسران پر اثر انداز ہو کر اپنی ترقی کروا لے یا کسی سے سفارش کروا کر تبادلہ کروا لے بلکہ یہ سب کچھ اس منظم فوج میں ایک طریقہ کار کے مطابق ہوتا ہے۔بات ہو رہی تھی تقرر و تبادلوں کی تو حال ہی میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کے بعد اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کو کمانڈر 5 کور سے چیف آف جنرل سٹاف (سی جی ایس) تعینات کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کراچی کور کی کمانڈ کرنے سے قبل صدر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے عہدے پر تعینات تھے۔لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید تقریبا دو سال کا عرصہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر رہے اور اس دوران انہوں نے اس ادارے کو نئی جہت دی۔راقم الحروف کو بھی ان سے سیکھنے کا شرف حاصل ہو اور این ڈی یو میں انکی نگرانی میں ہوئے دو ہفتوں کے کورس کے دوران اندازہ ہوا کے لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کتنے محنتی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے حامل ہیں۔ این ڈی یو ایک یونیورسٹی اور تھنک ٹینک کے علاوہ مسلح افواج کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں کا اہم ادارہ ہے۔ یہاں افسران کی صلاحیت اور استعداد کار بڑھانے کیلئے ورکشاپس، سمینارز اور خاص کورسز کا اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ اسکے ساتھ ساتھ یہاں صحافیوں کی تربیت کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔اب لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید کو کور کمانڈ 5کور سے چیف آف جنرل سٹاف تعینات کیا گیا ہے تو یقینا وہاں بھی وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں گے۔جنرل سعید کے چیف آف جنرل سٹاف تعینات ہونے سے قبل اس اہم پوسٹ پر لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس تعینات تھے جنہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کے بعد قبل از وقت فوج سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ چیف آف جنرل سٹاف پاک فوج کے اندر سربراہ پاک فوج کے بعد سب سے زیادہ اہم عہدہ ہے۔ اگرچہ فور سٹار چیف آف آرمی سٹاف زمینی دستوں کا م سربراہ ہوتا ہے، لیکن چیف آف جنرل سٹاف انٹلیجنس اور آپریشنز دونوں کی تنظیمی سربراہ ہوتے ہیں اور چیف آف آرمی سٹاف اور ان دستوں کے درمیان رابطہ کاری کا اہم ذریعہ بھی ہوتے ہیں۔ سی جی ایس کے عہدے پر تھری سٹار لیفٹیننٹ جنرل مقرر کو کیا جاتا ہے اور جنرل سعید یقینا اس عہدے کی شان میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ جنرل محمد سعید کی جگہ فائیو کور جسے کراچی کور بھی کہا جاتا ہے وہاں سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل محمد بابر افتخار کو تعینات کیا گیا ہے۔
جنرل بابر افتخار میڈیا کیلئے ایک جانا پہچانا نام ہیں انہوں نے تقریبا دو سال تک پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ کو سنبھالے رکھا اور دشمن کے پراپیگنڈہ کا منہ توڑ جواب دیا۔ 81ویں لانگ کورس اور آرمرڈ کور سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار کو اکتوبر 2022 میں میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ا نہوں نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد اور رائل کمانڈ اینڈ سٹاف کالج اردن سے گریجویشن کی۔ انہیں کمانڈ اور تربیت کا وسیع تجربہ حاصل ہے، انہوں نے بریگیڈ میجر کے طور پر آرمرڈ بریگیڈ، وزیرستان میں انفنٹری ڈویژن کے بریگیڈیئر سٹاف اور چیف آف سٹاف کور ہیڈکواٹرز میں خدمات انجام دیں۔ علاوہ ازیں وہ شمالی وزیرستان میں آرمرڈ بریگیڈ اور انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر کے طور پر بھی تعینات رہے۔ بعد ازاں انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں فیکلٹی ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔میجرجنرل بابر افتخار اس سے قبل نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں انسٹرکٹر بھی رہے ہیں۔ اسکے علاوہ وہ ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹوریٹ میں بھی ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل محمد علی کو آرمی سٹریٹجک فورس سینٹرل کا کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات کیا گیا ہے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ثاقب کو کمانڈر لاجسٹک سپورٹ سے ہٹاکر کور کمانڈر بہاولپور تعینات کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل نعمان زکریا وائس چیف آف جنرل سٹاف کی بجائے اب سے کمانڈر لاجسٹک سپورٹ کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔اسکے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل شہباز کو جی او 10 ڈویژن کا اے جی ایف سی جبکہ میجر جنرل احمد شریف کو ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آرگنائزیشن (ڈی جی ڈیسٹو)سے ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کیا گیا ہے۔میجر جنرل احمد شریف کا تعلق الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئرنگ کور سے ہے اور فوجی ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ ملٹری انٹیلی جنس اور ملٹری آپریشنز دونوں میں کام کر چکے ہیں۔یہ تمام تقرر و تبادلے معمول کی کارروائی ہیں جنرل سعید ہوں یا جنرل نعمان زکریا یا میجر جنرل احمد شریف یہ تمام پاک فوج کی سخت ٹریننگ اور گرم و سرد ماحول کو برداشت کرتے ہوئے اعلی عہدوں تک پہنچے ہیں اور ملک و قوم کی بھاری ذمہ داریاں اٹھائے ہوئے خندہ پیشانی سے اپنا کام جاری کھے ہوئے ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف حافظ جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج کے تمام شعبہ جات پیشہ ورانہ امور کو تندہی سے انجام دے کر دشمن کے عزائم کو ناکام بنائیں گے اور اسکے ساتھ ساتھ پاک فوج کو رفعتوں اور بلندیوں تک لے کرجائیں گے۔انشا ء اللہ