لاہور(کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ اور سیکرٹری غلام محمد میمن کے حکم پر پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا سٹیل ملوں کیخلاف کریک ڈاؤن تیسرے روز بھی جاری رہا۔ مزید 9غیر قانونی اور بغیر لائسنس چلنے والی سٹیل ملیں بند کروا دی گئیں۔ سینکڑوں ٹن سریا اور سٹیل کی دیگر مصنوعات کی بھاری مقدار بھی ضبط کر لی گئی۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے زین العابدین کریک ڈاؤن کی نگرانی خود کر رہے ہیں جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر اصغر علی اور اسد علی کرمانی کی سربراہی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جنہوں نے تیسرے روز بھی کوٹ عبدالمالک، کالا شاہ کاکو،گوجرانوالہ اور ڈسکہ میں چھاپے مار کر مزید 9غیر قانونی اور بغیر لائسنس چلنے والی سٹیل ملیں بند کروا دیں جبکہ ٹیموں نے 15غیر قانونی ملوں اور ایسے برانڈز کی مصنوعات فروخت کرنیوالے سٹورز کو بھی بذریعہ نوٹس وارننگ دی ہے کہ پی ایس کیو سی اے ایکٹ کے سیکشن14کے مطابق بغیر لائسنس مصنوعات بنانا،سٹاک رکھنا اور فروخت کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے زین العابدین کا کہنا ہے کئی نوٹسز ملنے کے باوجود سٹیل مل مالکان کاپی ایس کیو سی اے لائسنس نہ لینے کی وجہ سے سخت ایکشن لیا جارہا ہے اور آخری فیکٹری کے لائسنس لینے تک کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ایس لوگو کوالٹی کی گارنٹی ہے،لائسنس لینے والی ملوں کو تکنیکی رہنمائی فراہم کرتے ہوئے انکی مصنوعات عالمی معیار کے مطابق بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائیگی۔واضح رہے کہ ادارہ نے بدھ کے روز بھی داروغہ والا میں 6غیر قانونی سٹیل ملیں بند کروادی تھیں۔