کراچی (نیوز رپورٹر )سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے ریکوڈک مائننگ کمپنی سے متعلق دو قراردادیں بڑی عجلت میں منظور کرلیں،قراردادوں کی منظوری کے بعد اسپیکر آغا سراج درانی نے ایوان کی کارروائی جاری رکھنے کے بجائے اجلاس پیر کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا جس پر ایوان میں موجود ارکان ہکا بکا رہ گئے۔ایوان نے جن قراردادوں کی منظوری دی ارکان اسمبلی کو ان کی کاپی تک فراہم نہیں کی گئی۔اپوزیشن ارکان قرارداد کی کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے رہ گئے لیکن ان کی کسی نے نہیں سنی، اپوزیشن ارکان کے شورشرابے پر وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاﺅلہ نے محض تسلی دینے کے خاطر اتنا کہا کہ مجھے ابھی قرارداد پیش کرنے دیں بعد میں کاپی دیدی جائے گی۔سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت 50 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے آغاز میں وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاﺅلہ کی جانب سے معمول کا ایجنڈا معطل کرنےکی تحریک پیش کی گئی جس کی اپوزیشن ارکان کی جانب سے مخالفت کی گئی تاہم ایوان نے کثرت رائے سے اجلاس کا ایجنڈا معطل کرنےکی تحریک منظورکرلی۔ اس موقع پر مکیش کمار چاﺅلہ نے ایوان میں دو الگ الگ قراردادیں پیش کیں جن کا تعلق ریکوڈک کمپنی سے متعلق ہے۔ان قراردادوں میں وفاقی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ (مجلس شوریٰ ) میں قانون سازی کے ذریعے صوبہ سندھ میں سرمایہ کاری کے فروغ اور حوصلہ افزائی کے لئے ماحول کو ساز گار بنائے اور اس ضمن میں سندھ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ، تحفظ اور مختلف رعائیتوں ،مراعات کے علاوہ ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لئے سندھ اسمبلی نے اپنے قانون سازی کے آئینی حق کو بروئے کار لاتے ہوئے مختلف مواقع پر جو قانون سازی کی ہے اسے بھی پیش نظر رکھا جائے۔سندھ اسمبلی کے پارلیمانی زرائع کا کہنا ہے کہ ان قراردادوں کی منظوری کا مقصد ریکوڈک مائننگ کمپنی اور وفاقی حکومت کے مابین طے پانے والے امور میں صوبہ سندھ کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔قراردادوں کی منظوری کے بعد صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ الیکشن کمیشن نے نثار کھوڑو کا منتخب سینٹر کی حیثیت سے نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بڑی عجیب سی صورتحال ہے۔ایک شخص نے الیکشن کمیشن میں غلط بیان دیا۔جس کے بعد عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو ڈی سیٹ کردیا۔وہ سپریم کورٹ گئے تو اس وقت فاضل عدالت نے انہیں حکم امتناعی نہیں دیا اورسینٹ کا انتخاب بھی ہونے دیا۔ جس کے بعدنثار کھوڑو منتخب ہوگئے انہوں نے حلف بھی اٹھا لیا لیکن اب سپریم کورٹ نے فیصل و وڈا کی نا اہلی ختم کردی اورکہا کہ جا کر استعفیٰ دے دیں۔اب وہ دوبارہ جاکر استعفیٰ دیں گے جس کے بعدالیکشن کمیشن سینیٹ کی اس نشست پر دوبارہ الیکشن کروائے گا۔ سعید غنی نے دریافت کیا کہ نثار کھوڑو کو کس چیز کی سزا دی گئی ہے؟انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے ہماری سر آنکھوں پر مگر جب کوئی فیصلہ سامنے آجائے تو اس پر رائے دینے کا بھی اختیار ہے۔انہوں نے کہا کہ میں فاضل ججوں سے گزارش کروں گا کہ ایسے فیصلے نہ دیئے جائیں جس سے کسی بے گناہ کو بلاوجہ سزا ملے۔ بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
سندھ اسمبلی /اجلاس