کراچی(نیوزرپورٹر)عمیر ثنا فاﺅنڈیشن کے تحت ہمدرد یونیورسٹی میڈیکل کالج میں تھیلے سیمیا سے آگاہی کے لیے سیمینار اور بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیاجس میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔بعد ازاں طلبہ و طالبات
نے تھیلے سیمیا کے بچوں کے لیے اپنے خون کے عطیات دیئے۔اس موقع پر ہمدرد یونیورسٹی میڈیکل کالج کے وائس پرنسپل سید مبین نے تھیلے سیمیا کے خاتمے ،اس مرض سے آگاہی اور مریض بچوں کو علاج معالجے کی فراہمی پر عمیر ثنا فانڈیشن کی کو ششوں کو سراہا اور اپنے ہر ممکن تعان کی یقین دہائی کرائی۔اس موقع پر عمیر ثنا فانڈیشن کے چیف آپریٹنگ آفسیر ڈاکٹر سید راحت حسین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تھیلے سیمیا کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے،عمیر ثنا فانڈیشن گزشتہ پندرہ سال سے اس مرض سے آگاہی ،اور اس کے خاتمے کے لیے جدوجہد جہد کررہی ہے مگر ہماری تمام تر جدوجہد کے باوجود ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مرض کے خاتمے کے لیے شادی سے قبل تھیلے سیمیا کا ٹیسٹ ضرور کرایا جائے،حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ سندھ اسمبلی سے اس حوالے سے منظور ہونے والے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ تھیلے سیمیا کے بچوں کی زندگی کا انحصار خون پر ہے،خون دینے کا عمل ایک صحت مندانہ عمل ہے اس سے نہ صرف یہ ہے زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں بلکہ مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ تھیلے سیمیا کے بچوں کے لیے ہر تین ماہ بعد خون کے عطیے کو یقینی بنائیں۔
ہمدرد یونیورسٹی