مادرِ وطن کی حرمت پر جان دینے والے سوار محمد حسین کا 51واں یومِ شہادت

Dec 10, 2022 | 20:02

ویب ڈیسک

راولپنڈی: مادرِ وطن کی حرمت پر جان دینے والے قوم کے زندۂ جاوید سپوت سوار محمد حسین51واں یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج میں بطور ڈرائیور شمولیت اختیار کرنے والے سوار محمد حسین شہید نے 1971ء کی جنگ میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا اور عزم و ہمت کی ایسی لازوال داستان رقم کی جسے قوم آج 51سال گزر جانے کے باوجود بھی فراموش نہ کرسکی۔پاک فوج کا سب سے بڑا نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے پاک فوج کے پہلے سپاہی سوار محمد حسین نے 18 جون 1949 میں ضلع راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان میں آنکھ کھولی۔ عظیم سپاہی نے بھارت کے خلاف جرات و بہادری کی لازوال داستان رقم کردی۔قوم کیلئے جذبۂ شہادت سے معمور سوار محمد حسین کی عمر پاک فوج میں شمولیت اختیار کرنے کے وقت صرف 17 سال تھی، جبکہ ضلع راولپنڈی کے گاؤں ڈھوک پیر بخش کو شہید سوار محمد حسین کے نام پر ڈھوک نشانِ حیدر اور ڈھوک محمد حسین کا نام دے دیا گیا۔آج سے 51 سال قبل 1971ء کی جنگ کے دوران سوار محمد حسین نے سیالکوٹ سیکٹر میں نہ صرف اسلحہ پہنچانے کا کام کیا بلکہ دشمن کی توپوں اور ٹینکس کی نشاندہی بھی کرتے رہے.انہوں نے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا جو ایک تاریخی کارنامہ ثات ہوا۔ پاک بھارت جنگ 1971 کے دوران سیالکوٹ کے ظفر وال اور شکر گڑھ محاذوں پر دشمن نے 5 روز تک گولہ باری جاری رکھی اور پاک فوج کو پسپا کرنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس دوران سوار محمد حسین نے جانفشانی سے بھارت کے کم از کم 16 ٹینکس تباہ کروانے میں کردار ادا کیا۔جنگِ 1971 کے دوران دسمبر1971ء میں آج ہی کے روز سوار محمد حسین وطن کی حرمت پر شہید ہوگئے۔ جنگ کے دوران بھارتی مشین گن نے ان کے سینے پر فائرنگ کی جس کے باعث سوار محمد حسین نے جامِ شہادت نوش کر لیا۔انہیں آج بھی یاد کیا جارہا ہے۔شہادت کے رتبے پر فائز ہونے کے بعد سوارمحمد حسین کو پاک فوج کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔ شہادت کے وقت سوار محمد حسین کی عمر صرف 22 سال تھی۔ انہوں نے اپنی زندگی کی پروا نہ کرتے ہوئے وطن کی حفاظت کو اوّلین ترجیح دی۔

مزیدخبریں