ترکیہ پولیس صومالیہ کے صدر کے ایک بیٹے کی تلاش میں ہے جس نے مبینہ طور پراپنی کار سے ایک موٹرسائیکل سوار کو ٹکرماری دی تھی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگیا تھا۔ ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم غائب ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق صومالیہ کے صدرکا بیٹا ترکیہ کے شہر استنبول میں موٹرسائیکل سوار کے غیر ارادی قتل میں ماخوذ ہونے کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ دوسری طرف ترک حکومت نے ملزم کے خلاف بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔مفرور ملزم پر الزام ہے کہ اس نے استنبول میں ایک موٹرسائیکل سوار کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔اس کیس کی، جس کی خاص طور پر استنبول کے میئر اکرم امام اوگلو نے مذمت کی تھی کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مشتبہ محمد حسن الشیخ محمود کو عدالتی نگرانی کے بغیر رہا کیے جانے کے پس منظر میں کافی تنقید کی گئی تھی۔خبر ٹی وی کے ذریعے نشر کی جانے والی پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صومالی صدر کے بیٹے حسن شیخ محمود نے 30 نومبر کو دن دیہاڑے استنبول میں ایک موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔جبکہ موٹرسائیکل سوار کی شناخت یونس ایمرے گوسر کےنام سے ہوئی ہے جو دو بچوں کا باپ تھا۔ حادثے کے 6 دن بعد وہ ہسپتال میں دم توڑ گیا۔خبر کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر نے ڈرائیور کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا، لیکن جب پولیس جمعہ کو ملزم کی رہائش گا گئی تو پتا چلا کہ گئی تو وہ 2 دسمبر سے لاپتہ تھا۔چینل نے یہ بھی مزید کہا کہ "لہذا استنبول پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی طرف سے جمعہ آٹھ 8 دسمبر 2023 کواس کے خلاف بین الاقوامی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا تھا"۔دوسری طرف مقتول کے شخص کے وکیل ایاز شمین نے ٹریفک پولیس کی پہلی رپورٹ کی مذمت کی، جس نے حادثے کا ذمہ دار متاثرہ کی "لاپرواہی" کو قرار دیا۔