دیامر بھاشا ڈیم کی مجموعی طور پر 13 سائٹس پر بیک وقت تعمیراتی کام جاری

چیئرمین واپڈا سجاد غنی نے دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کا دورہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین واپڈا نے ڈائی ورشن سسٹم کے ٹیسٹ رن کا جائزہ لیا۔چیئرمین واپڈا نے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا بھی جائزہ لیا۔پراجیکٹ حکام نے  چیئرمین واپڈا کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے دریا کا رُخ جزوی طور پر موڑا جا چکا ہے۔ڈائی ورشن سسٹم موثر طور پر کام کر رہاہے،دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر آئندہ ہفتے دریا کا رُخ مکمل طور پر موڑ دیا جائے گا۔ڈائی ورشن سسٹم سے گزر کر دریا دوبارہ قدرتی راستے سے جا ملے گا.ڈائی ورشن ٹنل اور ڈائی ورشن کینال موثر طور پر کام کر رہے ہیں۔دیامر بھاشا ڈیم کی مجموعی طور پر 13 سائٹس پر بیک وقت تعمیراتی کام جاری ہے۔دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ چلاس شہر سے 40کلو میٹر زیریں جانب دریائے سندھ پر تعمیر کیا جارہا ہے۔دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کی تکمیل 2028 میں شیڈول ہے.دیامر بھاشا ڈیم میں8.1ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کیا جاسکے گا۔

1.23ملین ایکڑ اراضی زیرکاشت آئے گی. 4 ہزار 500میگاواٹ پن بجلی پیدا ہوگی.منصوبے سے نیشنل گرڈکو سالانہ 18 ارب یونٹ کم لاگت پن بجلی میسر ہوگی۔دیا مر بھاشا ڈیم پراجیکٹ واپڈا کے 8زیر تعمیر بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے.یہ8منصوبے 2024 سے 2028-29 تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔منصوبوں کی تکمیل سے10 ہزار میگاواٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی پیدا ہوگی،پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں بھی 9.7ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن