ان خیالات کا اظہارعاصمہ جہانگیر نے لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بار اور عدلیہ آج بھی مکمل طرح آزاد نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جمہوری سسٹم خراب ہو تو ہم پچاس سال پیچھے چلے جائیں گے تاہم آنے والی وفاقی کابینہ سے اپیل ہے کہ وہ عوام کےلیے بھی کچھ کر ے۔ عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل پالیسی میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے وکلاء تکلیف میں ہیں لیکن ہم تنقید برائے تنقید نہیں کریں گے بلکہ مثبت نشاندہی کی جائیگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ بارہ فروری کو لاہورمیں ایک سیمنار کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے مہمان خصوصی چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمد چوہدری ہوں گے ۔