جی چاہتا ہے رائیونڈ جا کر بسنت مناﺅں‘ نوازشریف سے بات ہوئی ڈیڈ لائن کے حوالے سے کچھ نہیں ہوگا : لطیف کھوسہ

لاہور (خصوصی رپورٹر+ وقت نیوز+ ریڈیو نیوز+ اے پی پی) گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے بسنت منانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک صحت مند تفریح ہے، آسمان پر اڑتی پتنگیں، رات کو قمقموں کی روشنیاں اور ہر طرف خوشی کا سماں اچھا لگتا ہے۔ البتہ اس میں کسی کی جان و مال کا نقصان نہیں ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے کمیٹی تشکیل دی ہے جو بسنت کے حوالے سے پائے جانے والے تحفظات دور کرے گی، فائرنگ وغیرہ کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، پتنگ بازی کرنے والی نمائندوں، تنظیموں کو بلایا ہے تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس میں کسی کے بچے کا گلا نہیں کٹے گا، کسی کے جان و مال کا نقصان نہیں ہو گا یہ ان لوگوں کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ بسنت کے تہوار کو پُرامن اور خوشگوار ماحول میں منائیں، رائل پام میں تین روزہ پھولوں کی نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گونر پنجاب نے کہا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ میں خود پتنگ اور ڈور لے کر نوازشریف کے گھر رائیونڈ جاﺅںاور ان کے ساتھ بسنت مناﺅں، موسم بہار کی اس فضا میں پتنگ اڑتی اچھی لگتی ہیں تاہم بسنت کو خونیں رنگ نہیں دینا چاہئے، اس صحت مند تفریح پر فائرنگ، دھاتی تار اور قوم کے بچوں کی جانوں کا ضیاع نہیں ہونا چاہئے، نوازشریف کی طرف سے ڈیڈ لائن اور حکومت پر مایوسی کے اظہار کے ذکر پر گورنر نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہو گا۔ اس بارے میں میرا ذاتی طور پر نوازشریف سے تبادلہ خیال ہوا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام سیاسی و سماجی قوتیں جمہوری نظام کو پھلتے پھولتے دیکھنے کی خواہاں ہیں تاہم اختلاف رائے جمہوریت کا حصہ ہے ہر ایک سیاسی جماعت کو اختلاف رائے کا اظہار کرنا اس کا جمہوری حق ہے۔ حکومت تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے اس لئے صدر زرداری نے اہم قومی امور پر تمام سیاسی قوتوں کی گول میز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، ملکی مسائل کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو باہم مل کر چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پھولوں کی نمائش کا فیصلہ مثبت اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف سے کہا ہے کہ حکومت لاہور اور پنجاب کی اصل ثقافت اُجاگر کرنے کے لئے ایسی سرگرمیوں کے لئے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ شہبازشریف کے ساتھ مل کر سبز انقلاب لائیں گے۔ قبل ازیں گورنر نے پھولوں کی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میں اپنی طرز کی واحد نمائش ہے جسے دیکھ کر وہ بہت متاثر ہوئے ہیں۔ یونیورسٹیوں کے طلبا سے بھی کہا ہے کہ وہ سکولوں کالجوں اور گھروں میں ایک ایک پودا لگائیں اور پھول اُگائیں، شہر کی خوبصورتی کو اُجاگر کیا جائے۔ یہاں تشدد کا عنصر دور کیا جائے۔ دریں اثناءبھاٹی چوک میں بم دھماکے سے زخمی ہونے والے افراد کی صحت یابی کے حوالے سے گورنر ہاﺅس میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ اسلام دہشت گردی اور شدت پسندی کے رویوں کے سخت خلاف ہے۔ اسلام امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، شدت پسندی کے رویوں سے ملکی استحکام و سالمیت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ عوام کی اکثریت اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے رستے پر چلتے ہوئے اپنی زندگی گزار رہی ہے۔ یہ دھرتی صوفیا اور اولیا کرام کی ہے جن کے کلام میں صرف انسانیت سے محبت کا درس ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قیام پاکستان کی پوری جدوجہد میں دہشت گردی کا کوئی عنصر موجود نہیں، پاکستان لاکھوں لوگوں کی قربانیوں سے حاصل ہوا، ہم پوری قوت ایمانی کے ساتھ اس وقت دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے اور مل کر پاکستان کو خوشحال بنائیں گے۔ مجھے آپ کو اپنے درمیا ن پاکر اور صحت مند دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ یہ عوامی گورنر ہاﺅس ہے، ہم آپ کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ گورنر نے میوہسپتال کے ڈاکٹروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن