اسلام آباد (آئی این پی) پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان ایران پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے لئے پرعزم ہیں، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا دورہ قطر باہمی تعلقات سے متعلق تھا، طالبان رابطہ آفس سے کوئی تعلق نہیں، نیٹو سپلائی کی بحالی کے حوالے سے پارلیمانی عمل جاری ہے، پارلیمنٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کیا جائے گا، ڈرون حملے ہماری خودمختاری پر حملہ ہیں جو قابل قبول نہیں۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے ہفتہ وار بریفنگ کے دور ان کہا کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے کے متعلق ہمارے م¶قف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، صدر مملکت نے دوٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ پاکستان 2014ءتک یہ منصوبہ مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کے اندر توانائی کے کئی منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس نے کاسا 1000 اور ٹاپی گیس منصوبے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے جوہری پروگرام سے جڑے مسائل کو پر امن مذاکرات سے حل کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ ہم خطے میں مزید محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ مالدیپ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کسی بھی تبصرے سے گریز کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان مالدیپ کے عوام کی خوشحالی اور امن کیلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کرتا ہے۔ شام کی صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں کی پاسداری اور ان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، آزادی اور انسانی حقوق کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دفتر خارجہ ترجمان