”بحریہ ٹاون میں ریسرچ سنٹر بنا ہے، وہاں کیا ریسرچ ہو رہی ہے؟“”وہاں پر ہر چیز ہی جعلی ملے گی“صحافی کے سوال پر وزیراعلیٰ کا جواب

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کالا شاہ کاکو کیمپس میں سنٹر فار انرجی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے افتتاح کے بعد مختلف لیبز او رشعبوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے اقدامات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ ”بحریہ ٹاﺅن میں ایک ریسرچ سنٹر بنا ہے، وہاں کیا ریسرچ ہو رہی ہے؟“ جس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہاں پر ہرچیز ہی جعلی ملے گی جبکہ ریسرچ سنٹر کالاشاہ کاکو کیمپس توانائی کے بحران کے حل میں ممدومعاون ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے تقریر سے قبل روسٹرم پر لگے بلٹ پروف شیشے ہٹوا دیئے۔ سٹیج پر بیٹھے وزیراعلیٰ نوٹس لیتے رہے اور انہوںنے لکھی ہوئی تقریر کی بجائے فی البدیہ تقریر کی۔ تقریب کے دوران گانا "چھٹ جائیں گے اندھیرے ۔۔۔لائیں گے ہم اُجالا"بھی گایاگیا۔ وزیراعلیٰ نے تقریرکے آغاز میں کہا کہ میٹروبس پراجیکٹ ایک سنگ میل ہے جو ترکی کے تعاون سے مکمل کیاگیا ہے۔ ترکی میں یہ منصوبہ اڑھائی برس میں جبکہ پنجاب حکومت نے صرف11ماہ میں مکمل کیا ہے اس طرح شاگرد استاد پر بازی لے گئے ہیں۔ منصوبے کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے میری بہت زیادہ مصروفیات تھیں لیکن توانائی ایک بڑا اور اہم مسئلہ ہے اور اسی وجہ سے میں آج یہاں آیا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے تقریرکے دوران کہا کہ خالی ذہن شیطان کا گھر ہوتا ہے لہٰذا طلباوطالبات کو فارع نہیں بیٹھنا چاہئے بلکہ انہیں ریسرچ پر توجہ دینی چاہئے۔ جب وزیراعلیٰ نے کہاکہ پانچ برس وفاقی حکمران بجلی بحران حل کرنے کی بجائے بھنگ پی کر سوئے رہے تو پورا پنڈال تالیوں اور قہقہوں سے گونج اٹھا۔ وزیراعلیٰ نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج وہ اپنے پسندیدہ اشعار پھر پڑھ رہے ہیں۔
خوشبوﺅں کا اک نگر آباد ہونا چاہئے
اس نظام زر کو اب برباد ہونا چاہئے
خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کے لئے
خواہشوں کی قید سے آزاد ہونا چاہئے
ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہئے

ای پیپر دی نیشن