چوہدری محمد سرورنے گورنرپنجاب کے عہدے سے استعفےکے بعد باقاعدہ طورپرپاکستانی سیاست میں قدم رکھنے کافیصلہ کرلیاہے،،،چوہدری محمد سرورکی پی ٹی آئی میں شمولیت پراراکین پارلیمنٹ کاکہناتھا کہ سابق گورنرپنجاب اورتحریک انصاف میں گذشتہ چھ ماہ سے رابطے جاری تھےعاشق حسین کرمانی شفقت بلوچ چوہدری عبدالمنان کاکہناتھاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حیثیت ردی کی ٹوکری سے زیادہ نہیں،وہ دوسروں کے اتارے ہوئے کپڑے پہن رہے ہیں،۔چوہدری عبدالمناایم کیوایم کے وسیم احمد کاموقف تھاکہ اگرتحریک انصاف کے رہنماسانحہ پشاورکے فوری بعد شادی کرسکتے ہیں توپھرچوہدری سرورکی پی ٹی آئی میں شمولیت انہونی بات نہی ۔وسیم احمد روبینہ خالد نے کہاکہ چوہدری سرورنے جلد بازی سے کام لیا،،،کم ازکم وہ مسلم لیگ سے علیحدگی کی عدت توپوری ہونے دیتےمسلم لیگ نون کے اراکین پارلیمنٹ کاموقف ہے کہ جن اختیارات کے لئے چوہدری سرور نے مسلم لیگ نون چھوڑی وہ انہیں تحریک انصاف میں بھی نہیں حاصل ہوں گے،
کیمرہ مین اسد اللہ بھٹی کے ساتھ امتیازچغتائی وقت نیوزاسلام آباد