خیبر پی کے حکومت نے اپنے صوبے میں ڈاکٹرز کی ہڑتال روکنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ کردیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خیبر پی کے کے سرکاری ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کی حمایت کر دی۔وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لازمی سروسز ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا نفاذ غیرضروری اور بلاجواز ہے۔
مرکزی حکومت نے پی آئی اے میں سروسز ایکٹ نافذ کیا تو اسکی تحریک انصاف کی طرف سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کی ایسی تھپکی سے پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین شیر ہو گئے۔ چار پانچ روز کی ہڑتال سے مرے کو مارے شامدار کے مترادف پی آئی اے مزید اربوں کے خسارے میں چلا گیا۔ اندرون اور بیرون ممالک مسافر خوار ہو گئے۔ نجی ائیر لائنز کی حکومتی نا اہلی کے باعث تو گویا لاٹری نکل آئی۔ ان نجی فضائی کمپنیوں نے تین گنا تک کرائے بڑھا دیئے۔ ان کیخلاف کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ پی آئی اے اور کے پی کے، کے ڈاکٹروں کی ہڑتال کا معاملہ ایک جیسا ہے۔ کے پی کے میں صوبائی حکومت اپنے اقدام کو جائز جبکہ مرکزی حکومت کے ایسے ہی اقدام کو غلط قرار دے رہی ہے۔ اس پر یہی کہا جا سکتا ہے ....ع
جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے
پی ٹی آئی اصولوں کی بات کرے، اگر سروسز ایکٹ کا نفاذ واقعی درست اور جائز ہوتا تو شاہ محمود قریشی اس کی مخالفت نہ کرتے۔