سانگھڑ (آن لائن) مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء سابق وفاقی وزیر اور پیر پگاراکے بھائی پیر علی گوہر شاہ راشدی نے کہا ہے کہ 2018ء میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے، قوم اس سال اگست میں مارشل لاء کا انتظار کرے یہ مارشل لاء جیسے احتساب کا عمل کہہ لیں یا ٹیکنیکل مارشل لاء کسی بھی پردے میں اور دس سال تک کے عرصہ پر محیط ہوسکتا ہے، لوٹی ہو ئی پاکستان کی دولت بیرون ملک سے واپس آئے گی تب ہی الیکشن ہونگے ۔ عمران خان کا مستقبل روشن نہیں ہے، اسے آگے کیا گیا ہے، جب بھی الیکشن ہوگا تو عمران خان کو خیبر پی کے سے بھی بمشکل دو نشستوں سے زائد سیٹیں نہیں ملے گی، بلاول بھٹو ذرداری فیک لیڈر ہے، آصف زرداری اور نوازشریف کا مُک مُکا ایک دوسرے کو کنارے لگانے تک جاری رہیگا لیکن کنارے دونوں نہیں لگیں گے اور اقتدار سے باہر ہوںگے۔ ضیاء الحق کے دور سے اب تک کون سا لیڈر ہے جس نے ڈالروں میں اکاوُنٹ نہیں بنائے، مشرف آخری ایماندار آدمی ہیں لیکن وہ بھی ڈالروں میں اکاونٹ لئے گھوم رہے ہیں۔ پانامہ لیکس زرداری، علیم خان، عمران خان کی بہنیں سب کی آف شور کمپنیاں ہیں۔ عمران خان کی بہنوں نے کبھی ایک روپیہ انکم ٹیکس نہیں دیا لیکن آف شور کمپنیاں بنا کر بیٹھیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس سے کچھ نہیں بنے گا، پانامہ لیکس بھی ایسے ہی ختم ہوجائیگی جیسے سرے محل ختم ہوگیا تھا، قطری خطوں کا آنا نئی بات نہیں ہے، اس قسم کے خط 1985ء میں بھی آیُ تھے ، ملک میں کچھ بھی درست نہیں ہے اسکول اسپتال سڑکیں سب کا حال سامنے ہے کرپشن اپنی انتہا پر ہے۔ ملکی سیاست میں فنکشنل کا کردار ختم ہوگیا ہے۔ کراچی کے حالات راحیل شریف کے دور میں سدھر رہے تھے اب پھر خراب ہو رہے ہیں، رینجرز کو اختیار دیئے جائیں گے تو حالات ٹھیک ہوں گے کسی کو تو نقصان ہو رہا ہے اور تکلیف ہے جس کی وجہ سے رینجرز کو اختیار نہیں دیے جا رہے ہم تو رینجرز کو مکمل اختیار دیئے جانے پر خوش ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی درست ہے اس نے ہمیں آئینہ دکھایا ہے، مسلم ممالک بالخصوص پاکستان ڈالر پر ناچ رہے ہیں، امریکہ سے جو رقم لی گئی وہ عوام پر تو خرچ نہیں کی گئی۔