اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزنہ سینیٹر اسحاق ڈار سے کثیر القومی کنسوریشم کے نمائندوں کے وفد نے ملاقات کی۔ یہ کنسوریشم ملک میں پہلے نجی شعبہ کے ایل این جی ٹرمینل منصوبے پر کام کر رہا ہے اور اس میں قطر پٹرولیم‘ ٹوٹل‘ متشوبشی اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ ملاقات میں وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وفاقی وزیر پٹرولیم بھی موجود تھے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کا منصوبہ مکمل طورپر نجی ملکیت ہے اس میں حکومت کی فنانسنگ شامل نہیں ہے اس منصوبے کے متعلق ایل این جی کی سپلائی کا معاہدہ پہلے ہی طے پا چکا ہے۔ وزارت پٹرولیم منصوبے کو ہرطرح کی حمایت فراہم کرے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کنسوریشم کی طرف سے منصوبے کے لئے کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ کنسوریشم کے نمائندوں نے پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا۔ منصوبے کے تحت ٹرمینل منصوبے کے پہلے مرحلہ میں ایک ہزار ایم ایم ایف سی ڈی گیس آئے گی جبکہ 750 ایم ایم ایف سی ڈی ڈی گیس فائی ہو سکے گی۔ منصوبہ 2018ءمیں مکمل ہوگا۔ دریں اثناءوزیر خزانہ سے بڑی کاروباری شخصیات اور کارپوریٹ نمائندوں کے وفد نے ملاقات کی۔ یہ وفد پاکستان کے دورے پر ہے گروپ کے راہنما ضیاءچشتی نے وزیر خزانہ کو بتایاکہ دورے کا مقصد کاروباری مواقع کی تلاش ہے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کے بارے میں بین الاقوامی اداروں کی حالیہ رپورٹوں کا ذکر کیا۔