ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کے خلاف جنگ کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اجتماع سے خطاب میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ علاقہ کی کچھ ناتجربہ کار قوتیں اور امریکہ ایران کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک کو علم ہونا چاہئے کہ ایران پر ان دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا ان ملکوں کو چاہئے ایران اور اس کے عوام کا احترام کریں۔ ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا ہے کہ میزائل تجربے سے متعلق امریکی میڈیا کی طرف سے پھیلائی جانے والی افواہیں ایران سے امریکی خوف کا اظہار ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان نے کہا امریکہ کی جانب سے دوسرے میزائل تجربے کی باتیں بے بنیاد ہیں اور دشمن کے ایران فوبیا کا حصہ ہیں۔ دوسری جانب ایک اہم امریکی عہدے دار نے بتایا ہے کہ نئی انتظامیہ ایران کو امریکی مفادات کے لیے واضح ترین خطرہ شمار کرتی ہے اور وہ اس پر دباو¿ ے طریقے تلاش کر رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عہدے دار نے مزید بتایا وہائٹ ہاوس نیوکلیئر معاہدے کے چیتھڑے اڑانے کے بجائے تہران کو سزا دینے کی جانب جا سکتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ایران کا مشرق وسطی کے ممالک کی بعض جماعتوں کو سپورٹ کرنا ہے جن میں لبنانی حزب اللہ‘ یمن کی حوثی ملیشیا اور عراق میں شیعہ تنظیمیں شامل ہیں۔ تاہم امریکی عہدے دار نے پاسداران انقلاب پر پابندی کے برعکس نتائج سے خبردار کیا۔ جس سے ایران میں بنیاد پرستوں کی شوکت میں اضافہ ہونے کے ساتھ صدر حسن روحانی کی پوزیشن کمزور پڑ سکتی ہے۔