لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدلیہ کی توہین اور احتساب کے اداروں کے کام میں رکاوٹیں ڈالنا جمہوری رویہ نہیں، عدلیہ کی بالادستی تسلیم نہ کی گئی اور اداروں کو آزادی سے کام کرنے سے روکا جاتا رہا تو ملک میں انتشار اور انارکی پھیلے گی۔ کرپٹ مافیا قانون کی گرفت سے بچنے کیلئے ملک کے مستقبل سے کھیل رہا ہے۔ احتساب کے راستے میں روڑے اٹکانے والوں کو اس بار لوٹی دولت ہضم کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔ قوم عدلیہ اور احتساب کے اداروں کے ساتھ ہے، لٹیروں کو پکڑنے اور ان سے قومی دولت واپس لینے والوں کو عوام کندھوں پر اٹھائیں گے۔ ایمنسٹی سکیمیں احتساب سے بچنے اور چوری کی دولت کو تحفظ دینے کیلئے متعارف کرائی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ گونگا بہرہ اور اندھا نظام، ظلم کا نظام ہے جسے مسلط رکھنے کیلئے حکمران ٹولہ اداروں پر کیچڑ اچھال رہا ہے۔ عدالتوں اور احتساب کے اداروں کی طرف سے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے سے عوام کے اندر خوشی اور اطمینان کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خود کو قانون اور احتساب سے ماورا اور آسمانی مخلوق سمجھنے والے اداروں کو متنازعہ بنانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خود کو مغل شہزادے سمجھتے ہیں لیکن یہ ان سے بھی چار ہاتھ آگے ہیں، مغلوں نے اپنے لئے محلات اپنے ملک میں ہی تعمیر کروائے تھے لیکن یہ بے حس اشرافیہ دنیا کے تمام ممالک میں اپنے لئے عشرت کدے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام ملک پر مسلط یزیدی نظام کے مقابلے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین ؓ نے اپنے اور اپنے خاندان کے72نفوس قدسیہ جن میں معصوم بچے اور بزرگ بھی شامل تھے کے خون سے کربلا کی ریت کو تر کردیا تھا مگر یزید کی بیعت نہیں کی۔ حق و باطل کی کشمکش قیامت تک جاری رہے گی اور کامیاب وہی ہوگا جو مشکلات اور مصیبتوں کے باوجود حق کا پرچم اٹھائے رکھے گا۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ پیر اعجاز ہاشمی سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ بھی انکے ہمراہ تھے۔ دونوں رہنمائوں نے متحدہ مجلس عمل اور ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔