سُپر کبڈی لیگ

تحریر: رائے مدثر عباس
انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے اوراسے درست اور توانا رکھنے کے لئے جسمانی سرگرمیاں انتہائی ضروری ہیں،دنیا بھر میں انسانی صحت کو ٹھیک رکھنے اور تفریح کے مواقع پیدا کرنے کے لئے کھیلوں کے میدان آباد کئے جاتے ہیں،کھیلوں کی سرگرمیوں سے جہاں عوام میں جوش وخروش پیدا ہوتا ہے وہاں مقابلہ کا صحت مند رجحان بھی جنم لیتا ہے ،ان کھیلوں میںکبڈی ایک ایسا کھیل ہے جو عموماًکاشتکاروں کے پسندیدہ کھیل کے طور پر جانا جاتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے دیہاتوں میں آج بھی کبڈی کا کھیل بے حد مقبول ہے۔ہمارے محنتی کاشتکار اس کو پسند کرتے ہیں کیونکہ کبڈی سے نہ صرف پورا بدن ورزش کرتا ہے بلکہ اس کھیل میں حصہ لینے والا چاک و چوبندبھی رہتا ہے اوریوں زراعت کے میدان میں بھی کاشتکارغیر معمولی طو پر فعال ہوجاتا ہے۔کبڈ ی کسانوںکا من پسند روائتی کھیل ہے جس سے کسانوں کا لگائو کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ کبڈی کا کھیل اب صرف ماضی کی تاریخ کے صفحات کا حصہ نہیں رہے گا۔ سُپر کبڈی لیگ کے انعقاد کے فیصلہ نے اس کھیل کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔خیال یہ کیا جاتا ہے کہ کبڈی کا کھیل صرف جنوبی ایشیاء تک محدود ہے مگر یہ درست نہیں ہے کیونکہ یہ کھیل دنیا کے قریباً 35ممالک میں کھیلا جاتا ہے۔ کبڈی کا کھیل 1985میں جنوبی ایشیاء اور 1990میں ایشیائی کھیلوںکا حصہ بنا اُمید ہے کہ اس کی اگلی منزل اولمپکس ہو گی۔ پاکستان میں کبڈی کے کھیل سے پیارکیا جاتا ہے کیونکہ اس کا تعلق یہاں کی مٹی سے ہے اور یہ کھیل ہزاروں سال کی ثقافت کا نچوڑ ہے۔ سپر کبڈی لیگ اس کھیل کو ایک بار پھر سے لوگوں میں زندہ کرنے جا رہی ہے۔ اُمید ہے کہ یہ لیگ کبڈی کی کھوئی ہوئی ساکھ کو واپس لائے گی۔ یہ کھیل دیہات کی مٹی سے نکل کر اب شہروں کے لوگوں کے دلو ں کو بھی موہ لے گا۔سُپر کبڈی لیگ پاکستان کے وقار کو بلند کرے گی۔ مختلف پیشوں سے منسلک افراد سپر کبڈی لیگ کا حصہ بن رہے ہیں۔ کاشتکاروں کی پسندیدگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت سُپر کبڈی لیگ کے فروغ کا داعی ہے۔ اس لیگ کا آغاز 22 اپریل 2018 سے ہو گا۔ اُمید کی جاتی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول عوام ، کارپوریٹ سیکٹر اور میڈیا اس کی ترویج میں اہم کردا ادا کر یں گے۔ کسانوں کے پسندیدہ روایتی کھیل کے فروغ کیلئے سُپر کبڈی لیگ کا انعقاد کے بارے میں پیسٹی سائیڈز فرنچائزی ٹیم اونرزاور سٹرابیری سپورٹس فرنچائزر کے درمیان معاہدہ پر دستخط کے لیے لاہور کے مقامی ہوٹل میں پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں محمد محمود سیکرٹری زراعت پنجاب نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے کہا کہ زراعت سے منسلک روائتی کھیلوں جیسے کبڈی سے کسانوں کالگائو کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ سُپر کبڈی لیگ کا انعقاد تاریخ کا نیا باب رقم کرے گا۔ اب کبڈی پروفیشنل اور مستقل بنیادوں پر کھیلی جائیگی۔ اس سے کبڈی کا مستبقل روشن ہو گا اور کبڈی کی انٹرنیشنل کھیپ بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ سے منسلک پیسٹی سائیڈز انڈسٹری نے کسانوں کے من پسند کھیل اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کے لیے انتہائی احسن اقدام اٹھایا ہے۔ سیکرٹری زراعت نے کہا کہ زراعت اور روایتی کھیلوں میں گہرا تعلق ہے ، کبڈی کو ہمیشہ سے ہی زراعت سے باہم منسلک قرار دیا جاتاہے، قدرتی طور پردونوں میں ہم آہنگی موجود ہے ، کسانوں کے روائتی کھیلوں کے فروغ کے لیے کبڈی ٹیموںکے اونرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ان ٹیموں کے اونرز نے اس معاملہ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور ان کا یہ جذبہ لائق تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب زراعت کی ترقی کے لئے مثالی صحت مندانہ ماحول تخلیق کرنے کے لئے ہمیشہ سے کوشاں ہے اور ہم آج کی اس شراکت داری کی بھر پور تائید کرتے ہیں ،اس موقع پرکبڈی کی ٹیموں کے سربراہان نے کہا کہ ہم پنجاب میں روایتی کھیلوں کے فروغ کے لئے کاوش کرتے رہیں گے اور ہم سُپر کبڈی لیگ میں ٹیم کے سربراہی کرنے پر خوش ہیں ۔کسانوں کے روائتی کھیلوں کے فروغ کے لئے ایسے باہم روابط کی مثال پہلے کبھی نہیں دیکھی اور یہ مثالی روابط آئندہ مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ سُپر کبڈی لیگ کے فروغ کیلئے منعقدہ تقریب میں سعد اکبر چیئرمین پی سی بی اے ، چوہدری خالد محمود سابق ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ ، رائے مدثر عباس ڈائریکٹر ایگریکلچرل انفارمیشن ، محمد اعظم چیمہ چیئرمین سائبان گروپ ، ڈاکٹر خالد حمید چیئرمین تارا گروپ، آصف مجیدچیئرمین ایوی ایال گروپ ،ڈاکٹر شفیق، چیئرمین سن کراپ گروپ ،جمشید اقبال چیمہ ،چیئرمین اوریگا گروپ اور سٹابری سپورٹس کی انتظامیہ بھی شریک ہوئی۔سُپر کبڈی لیگ کا باقاعدہ آغاز 22اپریل 2018سے ہو گا۔ سُپر کبڈی لیگ سے نہ صر ف کھلاڑیوں میں نیا جوش پیدا ہوگا بلکہ جہاں یہ مقابلے منعقد ہوں گے وہاں میلے کا سماں پیدا ہوگا اور پورے علاقے میںبیداری کی ایک لہر جنم لے گی، اس اقدام سے جہاں صحت مندسرگرمیاں جنم لیں گے وہاں نوجوان خرافات سے دور رہیں گے اور نوجوانوں کو اپنی صلاحیت کے جوہر دکھانے کا بھی موقع ملے گا، صوبہ بھر کی کسان تنظیموں نے محکمہ زراعت کے زیرِ سرپرستی اس اقدام کو سراہا ہے اوراسے صحت مند سرگرمی قرار دیا ہے۔ سُپر کبڈی لیگ کے انعقا د سے باہمی رابطے کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور معاشرتی تعمیر کے نئے باب کا آغاز ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن