رابطہ کمیٹی کے فیصلے غیرآئینی ہیں، فاروق ستار کا شوکاز نوٹس بھیجنےکا اعلان

ایم کیو ایم پاکستان کے سر براہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے ارکان کو آج شو کاز نوٹس بھیجنے کا اعلان کرکے اتوار تک کی مہلت دے دی اور بولے کہ اب آئینی جنگ ہوگی جبکہ تمام اجلاس اور فیصلے غیر آئینی قرار دے دیئے۔یہ بات فاروق ستار نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اور ساتھ ہی انہوں نے اتوار کی سہ پہر4 بجے جنرل ورکرز اجلاس بلا لیا۔ان کا کہنا تھا کہ اپنی سر براہی سے متعلق فیصلہ بھی اسی اجلاس میں کروں گا اور یہ سب اس لیئے ہورہا ہے کہ میرے پاس وہ ڈنڈا نہیں جو بانی ایم کیو ایم کے پاس تھا۔فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ آج صبح الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر رابطہ کمیٹی کا بھیجا گیا خط مسترد کرنے کا کہوں گا کیونکہ یہ خط مجھ پر عدم اعتماد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے اختیارات پر شب خون مارا گیا، پیٹھ پر وار کیا گیا، کارکنان باہر نکلیں اور پارٹی بچائیں جبکہ رابطہ کمیٹی اور بہادر آباد دفتر پر چند افراد قبضہ کر کے فیصلے کر وا رہے ہیںاس سے پہلے رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کوخط لکھا تھا کہ سینیٹ کے امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا اختیار ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی کو دے دیا ہے اورساتھ ہی انہوں نے امیدواروں کی منظوری بھی دے دی تھی۔اس کے ردعمل میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کا الیکشن کمیشن کو خط مجھ پر عدم اعتماد کا ثبوت ہے، اب وہ کس منہ سے بہادر آباد جائیں ؟جبکہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہادرآباد گروپ کی رابطہ کمیٹی نے حیدر عباس کے دستخط کینیڈا سے منگوائے جبکہ خواجہ اظہار نے سائن نہیں کیے۔انہوں نے بتایا کہ اب ثالثی کمیٹی کو تجویز دی ہے اس پر عمل درآمد ہو جاتا ہے تو رابطہ کمیٹی کا اجلاس طب کر کے چلا جاؤں گااور ان کے جواب کا منتظر ہوں۔

ای پیپر دی نیشن