پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر انیس سو چھیالیس سے لیکر دو ہزار اٹھارہ تک کی مفصل رپورٹ پیش کردی گئی، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وتشدد پرمبنی رپورٹ پارلیمنٹ وزارت امور کشمیر نے تیار کر کے پیش کی ۔ رپورٹ کے مطابق سات لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور بھارتی ظالم فوج کو پوڈا، ٹاڈا، آل جموں کشمیر سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز سپیشل ایکٹ کے کالے قوانین کے تحت کوردیاگیا، سات دہائیوں میں برہان وانی سمیت لاکھ سے زائد کشمیریوں نے حق خود ارادیت کیلئے ظلم و تشدد سہتے ہوئےجام شہادت نوش کیا، ایک بڑی تعداد شدید زخمی اور اپاہج ہوئی جبکہ بائیس ہزار خواتین بیوہ اور ایک لاکھ پانچ ہزار بچے یتیم ہوئے، پیلٹ گننز کے استعمال سے کشمیریوں کی بڑی تعداد کو بینائی سے محروم کیاگیا، گیارہ ہزار سے زائد خواتین بھارتی افواج کی ہوس کا نشانہ بنیں۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ سات ہزارزیرحراست کشمیری جوانوں کو بھارتی فوج نے ظلم کا نشانہ بناتے ہوئےشہید کر دیا، چھ ہزار سے زائد اجتماعی قبریں بھارتی مظالم کے ظلم و جبر کی مثال ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں ایک سازش کے تحت جبر و تشدد کر کےمسلم آبادی کوختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، انیس سو چھیالیس میں مقبوضہ کشمیر کی مسلم آبادی اسی فیصد تھی جو کہ دو ہزار گیارہ میں کم ہو کر چھیالیس فیصد تک رہ گئی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جارہا ہے-