کراچی میں کثیرالملکی بحری مشقوں کا آغاز

گوادر سی پیک سمندری راستوں کی حفاظت ناگزیر ہے۔ وائس ایڈمرل امجد خان۔کراچی میں کثیرالملکی مشقیں شروع۔ مشقوں میں پاک آرمی اور فضائیہ بھی شریک ہیں۔ تمام ممالک کا شکریہ وقت کا تقاضا ہے۔ خطرات کا مل کر مقابلہ کیا جائے۔ ایڈمرل ظفر محمود کا پیغام۔
پاکستان بحریہ کی چھٹی کثیرالملکی مشقوں کا گزشتہ روز کراچی میں آغاز ہو گیا۔ ان مشقوں میں پاکستان سمیت 46 ممالک کی بحری افواج بھی شرکت کر رہی ہیں۔ کسی بھی ملک کی قومی سلامتی اور اقتصادی تحفظ کیلئے اپنے سمندری حدود کی حفاظت نہایت ضروری ہوتی ہے۔ اس وقت سی پیک اور گوادر پورٹ کے آپریشنل ہونے کی وجہ سے پاک بحریہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے سمندری تجارتی راستوں اور بندرگاہوں کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار اور چوکس رہے۔ موجودہ حالات کا تقاضا بھی یہی ہے کہ مختلف ممالک مل جل کر اپنی سمندری حدود اور راستوں کو درپیش کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے ایسی امن مشقیں کریں جن سے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے۔ ان مشقوں سے پاک بحریہ کی فنی و حربی صلاحیتوں میں بھی بہتری آئے گی۔ پاک بحریہ جس تندہی سے سمندری خطرات اور دشمنوں کے ارادوں کو ناکام بناتی آئی ہے‘ وہ قابل تعریف ہیں۔ مشترکہ امن بحری مشقوں سے انکی صلاحیتوں اور دشمن کے ضرب لگانے کی قوت میں بھی اضافہ ہوگا۔ زمانہ امن ہو یا جنگ‘ دونوں صورتوں میں پاک بحریہ کے جوان اور بحری جہاز ہمہ وقت سمندر میں ملک و قوم کی خدمت میں مستعد رہتے ہیں۔ حکومت بھی بحری فوج کو جدید بحری جہازوں اور ہتھیاروں سے لیس کر رہی ہے جس سے یہ ایک ناقابل شکست قوت بن کر دشمن کے دلوں پر ہیبت طاری کرتی رہے گی۔

ای پیپر دی نیشن