کراچی(نیوزرپورٹر)دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا چھٹا کانووکیشن ہفتہ 9? فروری 2019ء کو جامعہ داؤد کے جناح کیمپس کے سبزہ زار میں منعقد کیا گیا۔ جلسہ تقسیم اسناد کی صدارت گورنر سندھ اور چانسلر عمران اسماعیل نے کی جبکہ استقبالیہ سے اینگرو کارپوریشن کے چیئرمین اور داؤد فاؤنڈیشن کے سربراہ حسین داؤد نے خطاب کیا۔ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی میں شعبہ انجینئرنگ کے Batch-15اور شعبہ آرکٹیکٹ کے Batch-14 کے 404 طلبہ و طالبات نے گریجویشن مکمل کی اور انہیں کانوکیشن میں ڈگریاں تفویض کی گئیں جبکہ امتیازی نمبر حاصل کرنیوالوں کو گولڈ اور سلور کے تمغے دیئے گئے۔ دائود یونیورسٹی کے شعبہ میٹلرجی اینڈ میٹریل انجینئرنگ کے طالبعلم مسلم علی ولد سلمان علی نے یونیورسٹی میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا جبکہ انجینئرنگ فیکلٹی میں بھی مسلم علی نے پہلی پوزیشن حاصل کی ، آرکیٹیکٹ فیکلٹی میں علینہ سیف ولد محمد سیف اللہ اور محمد عرفان خان نے مشترکہ طور پر پہلی پوزیشن اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ یونیورسٹی کے تمام 9? شعبوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنیوالے 9 طلباء کو سلور میڈل سے نوازا گیا جس میں علینہ سیف اور محمد عرفان خان (شعبہ آرکیٹکٹ) ، میر محمد یاسر (شعبہ کیمیکل انجینئرنگ) ، سامیہ آصف (شعبہ کمپیوٹر سسٹم انجینئرنگ) ،عبدالرحمٰن فیروز ایوب (شعبہ الیکٹرونک انجینئرنگ) ، محمد دائم جاوید (انرجی انوائرمنٹ انجینئرنگ) ، عثمان محسن صدیقی (انڈسٹریل انجینئرنگ) ، مسلم علی (میٹرلرجی اینڈمیٹریل انجینئرنگ) ، محمد غفران (شعبہ پٹرولیم گیس انجینئرنگ) ، فضاء عابد (شعبہ ٹیلی کمیونیکشن انجینئرنگ) شامل ہیں۔ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سیکھنے کا عمل کبھی رکنا نہیں چاہئے ، تعلیم اور ڈگریاں لے کر صرف پیسہ بنانا ہی طلباء کی توجہ کا مرکز نہیں ہونا چاہئے ، ڈگری کا بہتری استعمال لوگوں کی خدمات ہے ، نوجوان طلباء بڑا خواب دیکھیں ، خود میں تبدیلی لائیں ، سسٹم سے باہر نکلیں کہ ڈگری کے بعد صرف پیسہ کمانا ہے ، ملک و قوم کی خدمت کریں اور پاکستان کو بہترین ملک بنانے کے بارے میں سوچیں۔ قبل ازیں اینگرو کارپوریشن کے چیئرمین حسین داؤد نے اپنے استقبالیہ خطاب میں پوزیشن ہولڈر اور گریجویشن مکمل کرنے والے طلباء کو مبارکباد دی اور کہا کہ طلباء کو اپنی زندگی اچھے اصولوں پر استوار کرنی چاہئے ، بھروسہ ، اعتماد ، دیانت داری ، انسانی فلاح اور کبھی بھی جدوجہد نہ چھوڑنا ہی طلباء کو نصب العین ہونا چاہئے۔ کانووکیشن میں وائس چانسلر داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے معزز چانسلر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خوش آمدید کہا اور جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب میں کرتے ہوئے کہا کہ داؤد کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد پہلے وائس چانسلر کی حیثیت سے جامعہ کا چارج سنبھالا اور اب یونیورسٹی ایک بہترین تعلیمی ادارے میں تبدیل ہوچکی ہے جہاں صبح اور شام میں باقاعدگی سے کلاسز کا انعقاد ہماری کامیابی کی ترجمانی کررہا ہے ، گزشتہ چھ برس میں داؤد یونیورسٹی نے تیزی سے ترقی کی اور نصابی و غیر نصابی سرگرمیاں اپنے عروج پر رہیں، چھ سال کے عرصے میں ترقی اور استحکام توجہ کا مرکز رہی ، ہم نے گرتے ہوئے ادارے کو استحکام دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے چھٹے سال میں چھٹا کانووکیشن منعقد کرکے دائود یونیورسٹی نے ثابت کیا کہ وہ انجینئر اور آرکیٹکٹ پیدا کرکے معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تہہ دل سے گورنرسندھ اور جامعہ داؤد کے چانسلر عمران اسماعیل کا شکرگزار ہوں جو داؤد یونیورسٹی تشریف لائے اور وہ کانووکیشن کی صدارت کرنے والے پہلے چانسلر بن گئے ہیں۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی ، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو ، اکیڈمک کوآرڈینٹر ڈاکٹر دوست علی خواجہ ، رجسٹرار انجینئر کیپٹن ریٹائرڈ وقار حسین ، کنٹرولر راشد حسین ابڑو، سینیٹ اور سینڈیکٹ کے ارکان ، تمام شعبوں کے چیئر پرسنز ، طلباء اور والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔