جرمنی: سمندری طوفان سے 13 افراد ہلاک، برطانیہ میں بھی تباہی، پروازیں منسوخ

لندن+برلن(عارف چودھری+ انٹرنیشنل ڈیسک) محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ’’سیارہ طوفان‘‘ دو ہزار تیرہ کے بعد سب سے شدید ترین طوفان ہے۔ 93 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے طوفان نے لندن سمیت متعدد شہروں میں تباہی مچا دی ہے۔محکمہ موسمیات نے شہروں کو ہدایت کی ہے کہ بغیر ضرورت سے گھروں سے نہ نکلا جائے جبکہ ضروری حفاظتی انتظامات کئے جائیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید طوفان کے ساتھ بارش کے امکانات ہین جس کء وجہ سے موسم شدید خراب ہونے کے امکانات ہیں۔برطانیہ بھر کی طرح بریڈ فورڈ میں بھی طوفانی بارش کا آغاز ہو گیا ہے۔ بریڈ فورڈ ڈسٹرکٹ کے کئی علاقوں میں سیلاب کی وارنگ جاری کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کیٹھلے شپلے، کلکیٹن باٹلے، ہیکمنڈوئیک اور دیگر علاقوں کو بھی وارننگ جاری کی جا چکی ہے۔محکمہ موسمیات نے لوگوں کو بجلی اور گیس بند کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ طوفان کے پیش نظر ہوائی جہازوں، ٹرین کا سفر اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ شدید متاثر ہیں۔سب سے بڑے ڈڈلی زو، ڈیرٹر منیر اور بلیک کونٹری میوزم کو پبلک سیفٹی کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ تیز بارش اور آندھی سے درخت گر گئے جس کی وجہ سے گزرنے والی ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ادھر برطانیہ میں آنے والے سمندری طوفان سیارا کو یارکشائر کے علاقوں کے لیے خطر ناک قرار دے دیا گیا ہے۔ برطانیہ خبر رساں ادارے کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر 2 سو پروازیں منسوخ اور ہزاروں التوا کا شکار ہیں ۔ طوفان سے سکاٹ لینڈ کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، طوفان سے جانی نقصان کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ برطانوی محکمہ موسمیات نے یلو وارننگ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان سے ریلوے، فضائی اور زمینی ٹرانسپورٹ متاثر ہونے ہو سکتے ہیں۔ادھر جرمنی کے ساحلی علاقوں میں زینسیا طوفان نے تباہی مچا دی۔ مختلف حادثات میں 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ ٹرینوں کی آمدورفت معطل ایئرپورٹ اور تعلیمی ادارے بند ہوگئے۔

ای پیپر دی نیشن